سیئول: جنوبی کوریا اسرائیل اور لبنان سے اپنے شہریوں کو نکالنے کے لیے فوجی طیاروں کا استعمال کرے گا۔
روئٹرز کے مطابق مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھنے پر جنوبی کوریا کے صدر یون سُک یول نے بدھ کے روز اسرائیل اور لبنان سے اپنے شہریوں کے انخلا کے لیے فوری طور پر فوجی طیارے تعینات کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
اس سلسلے میں صدر یون نے مشرق وسطیٰ کے تنازع پر اپنے قومی سلامتی اور اقتصادی مشیروں سے ملاقات کی، اور ہدایت کی کہ جنوبی کوریا کی انرجی سپلائی، تجارت اور سپلائی چینز پر کسی بھی طرح کے اثرات سے نمٹنے کے لیے پوری طرح سے تیار رہا جائے۔
انھوں نے کہا کہ خطے میں جنوبی کوریا کے شہریوں کی حفاظت اوّلین ترجیح ہے، اس سلسلے میں تمام ضروری اقدامات اٹھائے جانے چاہئیں۔
ریپبلکن اراکین ایران کے حملے پر سیخ پا، بائیڈن حکومت سے ایران پر حملہ کرنے کا مطالبہ
یاد رہے کہ اس سے قبل جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ نے اسرائیل اور لبنان میں اپنے شہریوں پر زور دیا تھا کہ وہ فوری طور پر کسی بھی دستیاب ذرائع سے وہاں سے نکل جائیں۔
2023 کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل میں 572 جنوبی کوریائی باشندے تھے، جن میں مستقل رہائشی اور اسرائیلی پاسپورٹ رکھنے والے شامل ہیں، جب کہ 214 لبنان میں تھے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے لبنان بھر میں فضائی حملے جاری ہیں، گزشتہ رات کے فضائی حملوں کے بعد آج تازہ ترین حملے میں بیروت کے گنجان آباد جنوبی مضافاتی علاقوں کو اسرائیلی طیاروں نے نشانہ بنایا، لبنانی وزارت صحت کے مطابق 17 ستمبر سے اسرائیلی حملوں میں 1,000 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں تقریباً ایک چوتھائی خواتین اور بچے ہیں، اور لاکھوں لوگ اپنے گھروں کو چھوڑ کر ساحلوں اور سڑکوں پر سو رہے ہیں۔