جنوبی کوریا کی اپوزیشن جماعتوں نے صدر کے مواخذے کیلئے ایک بار پھر تحریک جمع کرا دی۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق جنوبی کوریا کی اپوزیشن جماعتوں نے صدر پر بغاوت کا الزام عائد کیا ہے اور صدر کے مواخذے کے لیے مشترکہ جدوجہد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پولیس نے مارشل لا لگانے کی تحقیقات میں دوسری مرتبہ صدارتی دفتر پر چھاپہ مارا جب کہ صدر یون سک یول نے آخر تک لڑنے کا عہد کیا ہے۔
پولیس مارشل لا لگانے کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیردفاع کو گرفتار کر چکی ہے اور گزشتہ روز سابق وزیردفاع نےحراستی مرکز میں خودکشی کی کوشش بھی کی تھی۔
واضح رہے کہ مارشل لا لگانے پر اپوزیشن کی جانب سے صدر یون سک یول کے مواخذے کیلیے تحریک جمع گئی تھی جو حکومتی پارٹی کے واک آؤٹ سے ناکام ہوئی۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے حکومتی جماعت کے بائیکاٹ اور مواخذے کی تحریک ناکام ہونے پر اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا۔ یون سک یول کی پیپلز پاور پارٹی کے تقریباً تمام 108 ارکان ووٹنگ سے سے پہلے ایوان چھوڑ گئے تھے۔
5 دسمبر کو پولیس نے بغاوت کے جرم میں صدر یون سک یول کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا تھا جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے صدر کے مواخذے کی تحریک لانے کا بھی اعلان کیا تھا۔