سئول: جنوبی کوریا میں مارشل لا کے نفاذ کی ناکام کوشش پر معطل صدر یون سک یول کے مواخذے سے متعلق عدالتی ٹرائل آج شروع ہوگا۔
یون سک یول کی قانونی ٹیم کے مطابق وہ آج منگل کی سماعت میں پیش نہیں ہوں گے، تاہم اگلی سماعتوں میں پیش ہونے کا فیصلہ صورت حال کو دیکھ کر کیا جائے گا۔
یون سک یول نے بطور صدر 3 دسمبر کو جنوبی کوریا میں مارشل لا نافذ کیا تھا، اعلان کے محض 3 گھنٹوں کے اندر اراکین پارلیمنٹ نے قرارداد پاس کر کے مارشل لا کو ناکام بنا دیا تھا، جس کے بعد یون کو عہدے سے معطل کر دیا گیا تھا، معطل صدر کے اقدام سے جنوبی کوریا اپنی تاریخ کے بدترین سیاسی بحران سے دوچار ہوا۔
معطل صدر کے مواخذے سے متعلق عدالتی ٹرائل مجموعی طور پر 5 سماعتوں پر مشتمل ہوگا، اور حتمی سماعت 4 فروری کو ہوگی، آج کی سماعت زبانی دلائل پر مشتمل ہے، جس کے مختصر ہونے کا امکان ہے کیوں کہ سئول میں اپنے پہاڑی ولا میں ہفتوں سے چھپے ہوئے یون سک یول عدالت پیش نہیں ہوں گے۔
آئینی عدالت کو 180 دنوں کے اندر فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا یون کو عہدے سے ہٹانا ہے یا ان کے صدارتی اختیارات کو بحال کرنا ہے۔ یون کو مبینہ بغاوت کی مجرمانہ تحقیقات کا بھی سامنا ہے، حکام پوچھ گچھ کے لیے پیش ہونے کے سمن کو نظر انداز کرنے کے بعد گرفتاری کے وارنٹ پر عمل درآمد کرنے کی کوشش بھی کر رہے ہیں۔
یون کے ایک وکیل سیوک ڈونگ ہیون نے پیر کے روز کہا کہ معطل صدر منگل کو آئینی عدالت میں حاضر نہیں ہوں گے، کیوں کہ حکام کی جانب سے انھیں حراست میں لینے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔