بدھ, جنوری 8, 2025
اشتہار

جنوبی کوریا: مارشل لا لگانے والے صدر کے وارنٹ گرفتاری میں توسیع

اشتہار

حیرت انگیز

جنوبی کوریا کی عدالت نے مواخذہ کے لیے صدر یون کے وارنٹ گرفتاری میں توسیع کر دی۔

جنوبی کوریا کی انسداد بدعنوانی ایجنسی کا کہنا ہے کہ اسے صدر یون سک یول کی گرفتاری کے لیے عدالتی وارنٹ میں توسیع مل گئی ہے۔

بدعنوانی کے تفتیشی دفتر برائے اعلیٰ عہدے داروں (سی آئی او) نے منگل کو فوری طور پر اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ یہ وارنٹ کب تک موثر رہے گا۔

- Advertisement -

یون کو گرفتار کرنے کی پچھلی کوشش کے بعد گزشتہ ہفتے صدارتی سیکیورٹی سروس کی جانب سے روک دیا گیا تھا جس کے بعد تفتیش کاروں نے وارنٹ کی مدت جو پیر کو ختم ہونے والی تھی، میں توسیع کی درخواست کی تھی۔

جنوبی کوریا کے سابق صدر یون کو مارشل لا لگانے پر تحقیقات کا سامنا ہے جب تحقیقاتی اداروں نے سابق صدر کے گھر کا کئی گھنٹے تک محاصرہ کیے رکھا۔

صدارتی گارڈز نے تحقیقاتی اداروں کو سابق صدر کو گرفتار کرنے سے روکے رکھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ سابق صدر یون کی گرفتاری کے وارنٹ پر آج عملدرآمد روک دیا گیا۔

جنوبی کوریا میں پہلی بار کسی سابق صدر کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے ہیں، مارشل لا بغاوت تھا یا نہیں، ان کے خلاف اس کی تحقیقات جاری ہے۔ یون سک یول پولیس اور کرپشن انویسٹی گیشن یونٹ کے سوالوں کے جوابات نہیں دے رہے تھے۔

مارشل لا لگانے والے جنوبی کوریا کے سابق صدر کو گرفتار کرنے کی کوشش

یون سک یول نے 3 دسمبر کو مارشل لا نافذ کیا تھا، لیکن اپوزیشن اور عوام کے ملک گیر احتجاج پر صرف 6 گھنٹے بعد حکم نامہ واپس لے لیا تھا۔ یون سک یول 14 دسمبر کو پارلیمنٹ میں مواخذے کے بعد معزول کر دیے گئے تھے۔

جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ کے تمام 300 اراکین نے یون سک یول کے خلاف مواخذے پر ووٹنگ میں حصہ لیا تھا اور 204 ارکان نے ان کے مواخذے کے لیے ووٹ دیا تھا۔

صدر یون کے وکیل نے گرفتاری کے خلاف عدالت میں کہا تھا کہ وارنٹ کی درخواست غلط ہے، اور انسداد بدعنوانی ایجنسی کے پاس بغاوت کے الزامات کی تحقیقات کرنے کا قانونی اختیار نہیں ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں