ساؤتھ پورٹ میں ڈانس کلاس میں گھس کر تین بچوں کو قتل اور کئی اسٹوڈنٹس کو زخمی کرنے کے الزام میں 17 سالہ نوجوان کو عدالت میں پیش کردیا گیا۔
ایکسل روداکوبانا نامی 17 سالہ لڑکے کو جمعرات کو برطانوی عدالت میں پیش کیا گیا، اس پر سمر ڈانس کلاس میں چاقو سے حملہ کرکے تین کمسن لڑکیوں کے قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے، اس حملے کے نتیجے میں دو دن تک شہر میں پُرتشدد مظاہرے بھی ہوئے تھے۔
لیورپول مجسٹریٹس کی عدالت میں اس نوجوان پر تین قتل، 10 لوگوں کو قتل کرنے کی کوشش اور اپنے پاس تیزدھار آلہ رکھنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
کیس کی سماعت لیورپول کراؤن کورٹ میں ہوئی، جہاں وہ سرمئی رنگ کی شرٹ سے اپنا چہرہ ڈھانپ کر بیٹھا رہا جبکہ اپنے نام کی تصدیق کرنے سے بھی گریز کیا۔
خیال رہے کہ برطانوی شہر ساؤتھ پورٹ میں چاقو سے حملے اور تین بچوں کی ہلاکت کے بعد پُرتشدد مظاہرے شروع ہوگئے، مقامی مسجد کے باہر مظاہرین نے جلاؤگھیراؤ کیا، حملے کی کوشش کی۔
عالمی میڈیا کے مطابق ساؤتھ پورٹ میں پولیس کی کئی گاڑیاں جلا دی گئیں جبکہ 22 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں، شہری حملہ آور سے متعلق فیک نیوز وائرل ہونے پر مشتعل ہوئے، بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے حملہ آور کو مسلمان ظاہر کیا گیا۔
مسلمانوں کیخلاف نفرت آمیز واقعات کی روک تھام کیلئے کام کرنے والی تنظیم ٹیل ماما نے بتایا کہ فیک نیوز پھیلانے والا اکاؤنٹ بھارت سے آپریٹ ہورہا ہے، فیک نیوز کے باعث مسلمانوں کے خلاف نفرت میں اضافہ ہوا۔
ٹیل ماما تنظیم کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ غلط معلومات کو انتہاپسندوں نے وائرل کیا، غلط معلومات کو مسلمانوں کے خلاف مظاہروں میں استعمال کیا گیا۔
واضح رہے کہ برطانیہ میں ایک ڈانس اور یوگا ورک شاپ میں چاقو کے حملے میں 10 افراد زخمی ہوگئے تھے جس میں سے 3 لوگ ہلاک ہوگئے تھے۔