پیر, مئی 12, 2025
اشتہار

ٹرینوں کو جدید بنانے کے چکر میں اسپین نے انوکھی غلطی کر دی

اشتہار

حیرت انگیز

میڈرڈ: ٹرینوں کو جدید بنانے کے چکر میں اسپین نے انوکھی غلطی کر دی، ٹرینوں کو ڈیزائن کرتے وقت سرنگوں کی پیمائش بھول گئے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپین میں ریلوے اسکینڈل کئی عہدے داروں کے عہدے کھا گیا، تنگ سرنگوں کے لیے چوڑی ٹرینیں ڈیزائن کرنے پر اسپین کی سرکاری ٹرین کمپنی رینفے کے سربراہ ایسائیس ٹابواس اور وزیر مملکت برائے ٹرانسپورٹ ازابیل پاردو اپنے عہدوں سے مستعفی ہو گئے۔

258 ملین یورو کی لاگت سے تیار کی جانے والی ریل گاڑیوں کے ڈیزائن میں نقص کے باعث ہونے والی تنقید کے بعد پیر کو عہدے داروں کو مستعفی ہونے کا اعلان کرنا پڑا، اس سکینڈل سے منسلک ملازمتوں سے اب تک برطرف کیے گئے اور مستعفیٰ افراد کی تعداد 4 ہو گئی ہے۔

یہ ریل گاڑیاں اس قدر چوڑی ڈیزائن کی گئی ہیں کہ کچھ سرنگوں سے گزر نہیں پائیں گی اور اس نقص کے باعث ان کی تعمیر میں 2 سال کی تاخیر ہوگی۔ رینفے کی طرف سے 31 میٹرک گیج کی ٹرینوں کی تیاری کا ٹھیکا سی اے ایف نامی کمپنی کو 2020 میں دیا گیا تھا۔

ان ٹرینوں کی تعمیر کا مقصد درمیانے فاصلے کی سفری سہولت کے لیے زیر استعمال ریل گاڑیوں میں جدت لانا تھا، لیکن 2021 میں رینفے کو اس بات کا ادراک ہوا کہ اس سے ٹرینوں کی پیمائش میں غلطی ہو گئی ہے اور زیادہ چوڑی ہونے کی وجہ سے یہ کچھ سرنگوں میں سے گزر نہیں پائیں گی، اس لیے ریل گاڑیوں کی تیاری روک دی گئی۔

واضح رہے کہ اسپین کے شمال میں موجود ٹرین نیٹ ورک انیسویں صدی میں بنایا گیا تھا، پہاڑی علاقے سے گزرنے والے اس نیٹ ورک میں مختلف سائز کی کئی سرنگیں شامل ہیں جو ریل اور دیگر گاڑیوں کے جدید پیمائشی تقاضوں سے مطابقت نہیں رکھتیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں