میڈرڈ: ٹرینوں کو جدید بنانے کے چکر میں اسپین نے انوکھی غلطی کر دی، ٹرینوں کو ڈیزائن کرتے وقت سرنگوں کی پیمائش بھول گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپین میں ریلوے اسکینڈل کئی عہدے داروں کے عہدے کھا گیا، تنگ سرنگوں کے لیے چوڑی ٹرینیں ڈیزائن کرنے پر اسپین کی سرکاری ٹرین کمپنی رینفے کے سربراہ ایسائیس ٹابواس اور وزیر مملکت برائے ٹرانسپورٹ ازابیل پاردو اپنے عہدوں سے مستعفی ہو گئے۔
258 ملین یورو کی لاگت سے تیار کی جانے والی ریل گاڑیوں کے ڈیزائن میں نقص کے باعث ہونے والی تنقید کے بعد پیر کو عہدے داروں کو مستعفی ہونے کا اعلان کرنا پڑا، اس سکینڈل سے منسلک ملازمتوں سے اب تک برطرف کیے گئے اور مستعفیٰ افراد کی تعداد 4 ہو گئی ہے۔
EL PRESIDENTE DE RENFE, ISAIAS TABOAS, Y LA SECRETARIA DE ESTADO DE INFRAESTRUCTURAS, ISABEL PARDO DE VERA, CESAN. Fomento acepta ambas dimisiones.
Los problemas de diseño en los trenes de Cantabria y Asturias fuerzan el relevo de los responsables de infraestructuras ferroviarias pic.twitter.com/p9lciQrOzl— Javier Ruiz (@Ruiz_Noticias) February 20, 2023
یہ ریل گاڑیاں اس قدر چوڑی ڈیزائن کی گئی ہیں کہ کچھ سرنگوں سے گزر نہیں پائیں گی اور اس نقص کے باعث ان کی تعمیر میں 2 سال کی تاخیر ہوگی۔ رینفے کی طرف سے 31 میٹرک گیج کی ٹرینوں کی تیاری کا ٹھیکا سی اے ایف نامی کمپنی کو 2020 میں دیا گیا تھا۔
ان ٹرینوں کی تعمیر کا مقصد درمیانے فاصلے کی سفری سہولت کے لیے زیر استعمال ریل گاڑیوں میں جدت لانا تھا، لیکن 2021 میں رینفے کو اس بات کا ادراک ہوا کہ اس سے ٹرینوں کی پیمائش میں غلطی ہو گئی ہے اور زیادہ چوڑی ہونے کی وجہ سے یہ کچھ سرنگوں میں سے گزر نہیں پائیں گی، اس لیے ریل گاڑیوں کی تیاری روک دی گئی۔
واضح رہے کہ اسپین کے شمال میں موجود ٹرین نیٹ ورک انیسویں صدی میں بنایا گیا تھا، پہاڑی علاقے سے گزرنے والے اس نیٹ ورک میں مختلف سائز کی کئی سرنگیں شامل ہیں جو ریل اور دیگر گاڑیوں کے جدید پیمائشی تقاضوں سے مطابقت نہیں رکھتیں۔