تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

والدین کا گھر چھوڑنے کے لیے حکومت کی جانب سے نوجوانوں کو ماہانہ 290 ڈالر کی پیش کش

میڈرڈ: اسپین کی حکومت نے والدین کا گھر چھوڑنے کے لیے نوجوانوں کو ماہانہ 290 ڈالر کی پیش کش کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسپین نے نوجوانوں کو اپنے والدین کے گھر سے نکل کر کرائے پر رہنے کے لیے ڈھائی سو یورو ماہانہ ادا کرنے کا منصوبہ ترتیب دے دیا ہے۔

ہسپانوی صدر پیڈرو سانچیز نے منگل کو اس مجوزہ منصوبے کا اعلان کیا، جو 2022 کے حکومتی بجٹ کا حصہ ہے۔

اگر پارلیمنٹ سے اس بجٹ کو منظوری ملتی ہے تو کرائے کے اس بونس کے حق دار 18 سے 35 سال کی عمر کے نوجوان ہوں گے، جو سالانہ 23 ہزار 725 یورو (2,285 ڈالرز ماہانہ) کماتے ہوں۔

اس کے علاوہ انتہائی کمزور خاندانوں کو اضافی سبسڈی کی پیش کش بھی کی جا سکتی ہے جو کہ ان کے کرائے کے 40 فی صد تک ہوگی۔

اسپین: سینیما، کنسرٹس، میلے ٹھیلوں‌ میں‌ شرکت کے لیے نوجوانوں‌کو بڑی پیش کش

پیڈرو سانچیز کے منصوبے کے تحت کم آمدن والے افراد یہ رقم 2 سال تک وصول کریں گے، واضح رہے کہ اسپین میں اس وقت کرائے بہت زیادہ ہیں، دوسری طرف ملک میں بے روزگاری بھی بڑھ گئی ہے، جس کی وجہ سے کرائے پر رہنا بہت مشکل ہو گیا ہے۔

2020 کے یورو اسٹیٹ کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ اسپین میں لوگوں نے اوسطاً 30 سال کی عمر میں اپنے والدین کا گھر چھوڑا، جب کہ پورے یورپی یونین میں والدین کا گھر چھوڑنے کی عام عمر 26 سال ہے۔

Comments

- Advertisement -