جمعہ, مئی 9, 2025
اشتہار

جو ریفرنسز ٹھیک لگے وہ ہی آگے ارسال کیے، ایاز صادق

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ میرے پاس اراکین اسمبلی سے متعلق 150 ریفرنسز آئے ان میں سے جو دستاویزات کے مطابق درست لگے انہیں الیکشن کمیشن کو ارسال کردیا،سیاسی جماعتوں کو آئینی جدوجہد کے لیے پارلیمنٹ میں آنا ہوگا اگر ایوان کا کورم پورا نہیں ہوگا تو فیصلے کہیں اور ہوں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ انہیں اسپیکر نہ ماننے والے آئین اور قانون سمیت ملک کے کسی بھی ادارے کو نہیں مانتے، اگر وہ کسی بھی ادارے کو مانتے ہوتے تو آج وہ سڑکوں پر نہ ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں مائیک بند کرنے کا واویلا مچانے والے ارکان کی باتوں کو سنجیدہ نہ لیا جائے، بطور اسپیکر آئین اور قانون کے مطابق ہر رکن کو بولنے کا حق دیا جاتا ہے ایوان میں کبھی کسی ممبر کی حق تلفی نہیں کی۔

سی پیک منصوبے پر تبصرہ کرتے ہوئے اسپیکر اسمبلی نے کہا کہ پاک چین اقتصادری راہداری سے ملک کی معاشی صورتحال بہتر ہوگی اور اس کے ملک میں اجالے آئیں گے۔ اُن کا کہنا تھا کہ بھارت کبھی دوست نہیں بنا اور نہ ہی بن سکتا ہے۔

پڑھیں:  عمران خان کی نواز شریف کومحرم تک ڈیڈ لائن، اسلام آباد بند کرنے کا اعلان

ایاز صادق کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کو اہمیت دینا تمام جماعتوں کی ذمہ داری ہے اگر اسمبلی اجلاسوں میں ممبران کی حاضری پوری نہیں ہوئی تو پھر فیصلے کہیں اور ہوں گے۔

اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ میرے پاس وزیراعظم نواز شریف اور تحریک انصاف کے چیئرمین کو نااہل قرار دینے سمیت 150 ریفرنسز آئے، شواہد اور دستاویزات کی بنا پر جو مجھے درست لگے وہ الیکشن کمیشن کو ارسال کردیے۔

انہوں نے کہا کہ اب ان ریفرنسز کی اگلی منزل الیکشن کمیشن یاعدالت ہے اور فیصلہ وہیں ہوں گا۔۔

مزید پڑھیں:  بھارت کومنہ توڑ جواب دیا ہے،عاصم باجوہ

رائے ونڈ جلسے میں عمران خان کی تقریر پر تنقید کرتے ہوئے اسپیکر اسمبلی نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف نے گزشتہ روز جلسے میں وزیر اعظم کو بزدل کہہ کر پوری قوم کے حوصلوں کو پست کرنے کی کوشش کی مگر سیاست میں انتشار پھیلانے والوں کی ہر حکمتِ عملی ناکام ہوگی کیونکہ عوام جمہوریت کی اہمیت سے اچھی طرح واقف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کو متنازع نہ بنایا جائے، سی پیک سے ہی ملک کی اقتصادی صورتحال بہتر ہو گی۔ اُن کا کہنا تھا کہ پڑوسی ملک بھارت کبھی دوست نہیں تھا، نہ ہے اور نہ اچھا ہمسایہ بن سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت دہشت گرد ملک ہے،مشال ملک

انہوں نے کہا کہ جلسوں کی تقاریر میں ملک کے سربراہ کے خلاف غلط زبان استعمال کی جاتی ہے، دھرنوں اور مارچ پر یقین رکھنے والی جماعتیں ملک کے کسی ادارے کو تسلیم نہیں کرتیں،

ممبران قومی اسمبلی کو خبردار کرتے ہوئے ایاز صادق نے کہا کہ اسمبلی اجلاسوں کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے سیاسی جماعتوں کے نمائندے اپنی حاضری یقینی بنائیں اگر منتخب نمائندے پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دینگے تو پھر فیصلے کہیں اور ہوں گے، اسمبلی میں ممبران کا کورم پورا کرنا تمام جماعتوں کی ذمہ داری ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں