لاہور: اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ میرے پاس اراکین اسمبلی سے متعلق 150 ریفرنسز آئے ان میں سے جو دستاویزات کے مطابق درست لگے انہیں الیکشن کمیشن کو ارسال کردیا،سیاسی جماعتوں کو آئینی جدوجہد کے لیے پارلیمنٹ میں آنا ہوگا اگر ایوان کا کورم پورا نہیں ہوگا تو فیصلے کہیں اور ہوں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ انہیں اسپیکر نہ ماننے والے آئین اور قانون سمیت ملک کے کسی بھی ادارے کو نہیں مانتے، اگر وہ کسی بھی ادارے کو مانتے ہوتے تو آج وہ سڑکوں پر نہ ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں مائیک بند کرنے کا واویلا مچانے والے ارکان کی باتوں کو سنجیدہ نہ لیا جائے، بطور اسپیکر آئین اور قانون کے مطابق ہر رکن کو بولنے کا حق دیا جاتا ہے ایوان میں کبھی کسی ممبر کی حق تلفی نہیں کی۔
سی پیک منصوبے پر تبصرہ کرتے ہوئے اسپیکر اسمبلی نے کہا کہ پاک چین اقتصادری راہداری سے ملک کی معاشی صورتحال بہتر ہوگی اور اس کے ملک میں اجالے آئیں گے۔ اُن کا کہنا تھا کہ بھارت کبھی دوست نہیں بنا اور نہ ہی بن سکتا ہے۔
پڑھیں: عمران خان کی نواز شریف کومحرم تک ڈیڈ لائن، اسلام آباد بند کرنے کا اعلان
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ میرے پاس وزیراعظم نواز شریف اور تحریک انصاف کے چیئرمین کو نااہل قرار دینے سمیت 150 ریفرنسز آئے، شواہد اور دستاویزات کی بنا پر جو مجھے درست لگے وہ الیکشن کمیشن کو ارسال کردیے۔
انہوں نے کہا کہ اب ان ریفرنسز کی اگلی منزل الیکشن کمیشن یاعدالت ہے اور فیصلہ وہیں ہوں گا۔۔
مزید پڑھیں: بھارت کومنہ توڑ جواب دیا ہے،عاصم باجوہ
ممبران قومی اسمبلی کو خبردار کرتے ہوئے ایاز صادق نے کہا کہ اسمبلی اجلاسوں کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے سیاسی جماعتوں کے نمائندے اپنی حاضری یقینی بنائیں اگر منتخب نمائندے پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دینگے تو پھر فیصلے کہیں اور ہوں گے، اسمبلی میں ممبران کا کورم پورا کرنا تمام جماعتوں کی ذمہ داری ہے۔