پنجاب اسمبلی کے اسپیکر کے انتخاب کے موقع پر ایوان میں اپوزیشن اراکین کی سیکریٹری اسمبلی سے ہاتھا پائی ہوئی، ن لیگی ارکان نے بیلٹ پیپرز پھاڑ دیے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اسپیکر کے انتخاب کے لیے ایوان میں ووٹنگ کے موقع پر حکومتی اور اپوزیشن اراکین میں تلخ کلامی ہوئی، اراکین نے ایک دوسرے کو دھکے بھی دیے۔ ن لیگی ارکان رانا مشہود اور ملک سیف الملوک کھوکھر کی سیکریٹری اسمبلی سے ہاتھا پائی ہوئی۔
ن لیگی اراکین رانا مشہود اور رخسانہ کوکب نے پریذائیڈنگ افسر پر حملہ کرکے بیلٹ پیپر والی کاپی چھین لی۔ سیف الملوک کھوکھر نے ارکان کے ناموں کا رجسٹر اور بوتھ نمبر 2 کے بیلٹ پیپرز اٹھا کر ایوان میں پھینک دیے اور چار بلیٹ پیپرز پھاڑ دیے۔ رانا مشہود اور ملک سیف الملوک کھوکھر کی سیکریٹری اسمبلی سے ہاتھا پائی بھی ہوئی۔
ن لیگ کےارکان نے بیلٹ پیپرز اٹھا لیے۔ رخسانہ کوثر نے بیلٹ پیپرز کی تصاویر بنائیں جب کہ ن لیگی ایم پی ایز نے پولنگ بوتھ کے آگے جمع ہو کر نعرے لگائے۔ ایوان میں ہنگامہ آرائی کے بعد اسمبلی سیکیورٹی نے اسپیکر چیئر کو حصار میں لے لیا۔
حکومتی اتحاد کی جانب سے اسپیکر کے امیدوار سبطین خان نے پینل آف چیئرمین وسیم خان بادوزئی کوتحریری اعتراض جمع کرادیا۔ سبطین خان نے کہا کہ اپوزیشن 4 بیلٹ پیپرز لے گئے ہیں جس کی فوری طور پر ریکوری کرائی جائے۔ یہ بیلٹ پیپرز میرے خلاف استعمال ہوسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری کے ووٹ ڈالنے کے موقع پر لوٹا لوٹا کے نعرے
اس موقع پر پینل آف چیئرمین وسیم بادوزئی نےن لیگی ارکان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے رولنگ دی کہ بیلٹ پیپرز فوری واپس کیے جائیں۔ انہوں نے اراکین اسمبلی کو ہدایت کی کہ وہ ایوان کا ماحول خراب نہ کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ارکان نے چار بیلٹ پیپرز اٹھا لیے ہیں، اس طرح نہیں چلے گا کہ بیلٹ پیپرز پھاڑے جائیں۔ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کا رویہ جمہوری نہیں ہے۔