تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

ترجمان سندھ حکومت نے راشن تقسیم کی تفصیلات ٹویٹ کر دیں

کراچی: حکومت سندھ کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے صوبے میں لاک ڈاؤن کے دوران راشن تقسیم کی تفصیلات جاری کر دیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس کے حکم نامے میں کہا تھا کہ سندھ حکومت 8 ارب روپے کا راشن تقسیم کرنے کے شواہد پیش نہیں کر سکی ہے، جس کے بعد آج سندھ حکومت کے ترجمان نے ٹویٹر پر راشن تقسیم کی تفصیلات جاری کر دیں۔

مرتضیٰ وہاب نے ٹویٹ میں لکھا کہ حکومت سندھ 2 لاکھ 23 ہزار 597 خاندانوں کو راشن دے چکی ہے، یہ راشن صوبے کے ڈپٹی کمشنرز کے ذریعے تقسیم کیا گیا، مخیر حضرات اور این جی اوز کے ذریعے 3 لاکھ سے زائد راشن بیگز تقسیم کیے گئے، این جی اوز نے 3 لاکھ 2 ہزار 613 خاندانوں میں راشن بیگ تقسیم کیے۔

ترجمان حکومت سندھ نے بتایا کہ مستحقین میں راشن کی تقسیم کا تمام ریکارڈ موجود ہے، جن خاندانوں کو راشن دیا گیا ان کا ریکارڈ بھی موجود ہے۔ قبل ازیں، اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے بتایا تھا کہ سندھ حکومت کو مخیر حضرات نے 15 کروڑ روپے کے فنڈز دیے، راشن کی تقسیم کے لیے حکومت نے مجموعی طور پر 1 ارب 8 کروڑ ریلیز کیے۔

کتنا راشن کس کو دیا؟سپریم کورٹ کا سندھ حکومت سے جواب طلب

سعید غنی نے کہا میں اس بات کا چیلنج قبول کرتا ہوں کہ ہم 6 لاکھ خاندانوں کو زکواۃ کی مد میں رقم دے چکے ہیں، ایک ایک آدمی کا شناختی کارڈ نمبر وفاقی وزیر فیصل واوڈا کو بھیجتا ہوں۔

خیال رہے کہ کرونا وائرس ناکافی انتظامات پر سپریم کورٹ نے گزشتہ روز ازخود نوٹس کیس کی سماعت کا حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں 11 یوسیز سیل کرنے کی ٹھوس وجہ نہیں بتائی گئی، سندھ حکومت کو سیل شدہ یوسیز میں متاثرہ افراد کی تعداد کا بھی علم نہیں، سیل یوسیز میں کھانا اور طبی امداد فراہم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، سندھ حکومت 8 ارب کا راشن تقسیم کرنے کے شواہد بھی نہ پیش کر سکی، سندھ حکومت کی کارکردگی افسوس ناک ہے۔

حکم نامے میں کہا گیا کہ سندھ بھر سے کھانا نہ ملنے کی شکایات پہنچ رہی ہیں، کتنا راشن کس کو دیا؟ بتایا جائے راشن کہاں سے اور کتنے میں خریدا گیا؟

Comments

- Advertisement -