اسپورٹس تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ اعظم خان کو سمجھنا ہوگا کہ لیگ کرکٹ اور انٹرنیشنل کرکٹ میں فرق ہے۔
وکٹ کیپر بلے باز اعظم خان انٹرنیشنل کرکٹ میں نیوزی لینڈ کے خلاف مسلسل دو ٹی ٹوئنٹی میچ میں ناکام نظر آئے، انہوں نے دو میچوں میں 12 اسکور کیے اور دونوں ہی میچ میں پاکستان کو بالترتیب 46 اور 21 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
اعظم خان کی فٹنس پر پہلے ہی کئی سوال اٹھ چکے ہیں لیکن ان کرکٹ لیگ میں بہترین کاردکرگی کی وجہ سے انٹرنیشنل کرکٹ میں موقع دیا گیا لیکن وہ 5 میچوں کی سیریز میں 2 میچ میں ناکام ہوگئے۔
اعظم خان کو سمجھنا ہوگا کہ لیگ کرکٹ اور انٹرنیشنل کرکٹ میں فرق ہے، نمائندہ خصوصی کھیل شاہد ہاشمی کا اہم تبصرہ#ARYNews pic.twitter.com/xpndNfU7sT
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) January 15, 2024
اسپورٹس تجزیہ کار کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ورلڈ کپ سے قبل ٹیم مینجمنٹ مختلف کھلاڑیوں کو موقع دے رہی ہے، مینجمنٹ کا گول ورلڈ کپ ہے اس دوران اگر ہر سیریز جیتنا ممکن نہیں ہے۔
’’ اعظم خان کو بہت چانس مل گئے لیکن اب نہیں لگتا کہ انہیں آگے کوئی موقع دیا جائے گا، انہیں خود بھی سمجھنا چاہیے کہ لیگ کرکٹ اور انٹرنیشنل کرکٹ میں فرق ہے‘‘۔
تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ ’’ نیوزی لینڈ کے گراؤنڈز چھوٹے ہیں اور بیٹنگ پچ ہے یہاں اسکور زیادہ ہوتا ہے، بولنگ میں حارث رؤف نے بلیک کیپش کو روکا لیکن پاکستان کی بیٹنگ اٹیک میں کسی بھی کھلاڑی نے بابر اعظم کا ساتھ نہیں دیا‘‘۔
تجزیہ کار کا مزید کہنا تھا کہ ’’کسی بھی لیگز میں باؤلنگ کا اسٹیڈر اتنا اچھا نہیں ہوتا، وہاں اعظم خان سنچری، چھکے چوکے لگا دیتے ہیں لیکن انٹرنیشنل کرکٹ میں، کوالٹی بولرز کھیلتے، ان بولرز کا مقابلہ کرنے میں اعظم ہمیشہ ناکام نظر آتے ہیں‘‘۔
واضح رہے کہ 5 میچوں کی سیریز کے دوسرے ٹی ٹونٹی میں پاکستانی ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف سیڈن پارک، ہیملٹن میں 195 رنز کے تعاقب میں 21 رنز سے ہار گئی۔
فن ایلن کی شاندار نصف سنچری کی بدولت نیوزی لینڈ نے پہلی اننگز میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 194 رنز بنائے۔ جواب میں پاکستان 173 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔