لاہور: اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں پابندی کا شکار ہونے والے تینوں پاکستانی کرکٹرز پر انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے کھل گئے۔
انگلینڈ کے خلاف لارڈز ٹیسٹ میں پاکستان کے تین کرکٹرز سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر پر اسپاٹ فکسنگ کا الزام لگا، تینوں کرکٹرز پہلے معطل ہوئے اور پھر تحقیقات کے بعد پابندی عائد کردی گئی۔
یاد رہے کہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل 2010 نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیائے کرکٹ میں ایک تہلکہ مچا دیا اور آئی سی سی نے 2ستمبر کو تینوں کھلاڑیوں کو معطل کیا، کیس کی باقاعدہ سماعت کے بعد سلمان بٹ کو 5سال معطل سمیت 10سال پابندی کی سزا سنائی، محمد آصف کو 2سال معطل سمیت 7 برس کی سزا ہوئی، محمد عامر کو 5سال کی سزا ہوئی، صرف اتنا ہی نہیں دھوکہ دہی کیس میں پاکستانی کھلاڑیوں کو برطانیہ میں جیل بھی کاٹنا پڑی۔
لندن میں ساؤتھ ورک کراؤن کورٹ میں سماعت کے بعد سلمان بٹ کو 30ماہ اور محمد آصف کو ایک سال جیل کی سزا کھانا پڑی، محمد عامر کو 6ماہ کم عمر مجرموں کے بحالی مرکز میں گزارنے کے بعد رہائی ملی، محمد عامر نے اپنے گناہ کا اعتراف کرلیا اور پی سی بی کی کوششوں سے محمد عامر سے نرمی برتی گئی، آئی سی سی نے انھیں رواں سال 18جون کو ڈومیسٹک کرکٹ میں واپسی کی اجازت دیدی۔
جس کے بعد سلمان بٹ اور محمد آصف نے بھی باضابطہ طور اپنے جرم کا اعتراف کیا اور قوم سے معافی مانگی، آئی سی سی کو درخواست دینے کے بعد سلمان بٹ کی پانچ سال معطلی اور محمد آصف کی دو سال معطلی کی سزا ختم کردی گئی، 19 جون کو آئی سی سی نے اعلان کیا کہ تینوں کرکٹرز 5سال کی پابندی ختم ہونے پر انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کیلیے آزاد ہونگے۔
تینوں کرکٹرز کی سزائیں گزشتہ رات 12 بجے ختم ہوگئیں اب تینوں کھلاڑی قومی اور بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے کے اہل ہوگئے ہیں۔