اسرائیلی وزیر نے کہا ہے کہ ان کے ملک نے قیدیوں کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے غزہ میں فوجی سرگرمیاں کم کر دیں۔
ہاریٹز کی ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے وزیر ثقافت مکی زوہر کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں فوجی کارروائیوں کی شدت کو کم کر دیا ہے کیونکہ وہ وہاں قیدیوں کی رہائی کے لیے ایک معاہدے پر پہنچنا چاہتا ہے۔
زوہر نے اسرائیل کی پارلیمنٹ کنیسٹ کو بتایا کہ آپ نے کیا سوچا، کہ حکومت نے شدت کو کم کرنے کا فیصلہ کیا جب کہ ہمارے پاس وہاں یرغمال ہیں؟ ہم جانتے ہیں کہ ان کی واپسی کا یہی طریقہ ہے اور وجہ یہ ہے کہ ہم ایک معاہدے تک پہنچنا چاہتے ہیں اگر ہم کسی معاہدے تک نہیں پہنچتے ہیں، تو ہم فوجی حل کی طرف واپس جائیں گے۔
جنوبی غزہ سے اسرائیلی فوجیوں کے حالیہ انخلاء کے لیے سیاست دانوں اور عسکری ماہرین کی جانب سے متعدد وجوہات پیش کی گئی ہیں۔
اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج رفح میں متوقع حملے کی تیاری کر سکتی ہے۔ وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ یہ ممکنہ طور پر فوجیوں کے لیے "آرام اور بحالی” کا موقع ہے۔