اسلام آباد: سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سوئی گیس نے واپڈا سے 5 ارب 50 کروڑ روپے وصول کرنے ہیں جبکہ صارفین سے 2 ارب 30 کروڑ روپے وصول کرنے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹر شبلی فراز کی زیر صدارت سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ کمیٹی کو سوئی ناردرن گیس کمپنی کے ایم ڈی امجدلطیف نے بریفنگ دی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ سوئی گیس نے واپڈا سے 5 ارب 50 کروڑ روپے وصول کرنے ہیں۔ صارفین سے 2 ارب 30 کروڑ روپے وصول کرنے ہیں۔ صنعتوں سے 7 ارب 68 کروڑ روپے وصول کرنے ہیں۔
امجد لطیف نے بتایا کہ گیس ڈویلپمنٹ سرچارج کی مد میں 123 ارب وصول کرنے ہیں، ایس این جی پی ایل 629 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو میں گیس خرید رہی ہے جبکہ 399 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو میں فروخت کر رہی ہے۔ کمپنی کو 230 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کا نقصان ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگی گیس خرید کر سستی فروخت کر رہے ہیں۔ 5 سال سے گیس کی قیمت نہیں بڑھائی گئی۔
اوگرا حکام نے بریفنگ میں کہا کہ گیس کی قیمت طے کرنے میں اوگرا کا کردار نہیں ہے۔ پاکستان اسٹیل پر 85 ارب اور کے الیکٹرک پر 80 ارب واجب الادا ہیں۔ ہم صرف حکومت کو تجویز دے سکتے ہیں فیصلہ نہیں کر سکتے۔
شبلی فراز نے دریافت کیا کہ آپ کہنا چاہتے ہیں حکومت سیاسی وجوہات پر قیمتیں نہیں بڑھاتی جس پر اوگرا حکام نے جواب دیا کہ ہم نے نگراں حکومت کو قیمتیں بڑھانے کا کہا تھا۔ نگراں حکومت نے کہا فیصلے کا اختیار منتخب حکومت کو ہے۔