منگل, مئی 13, 2025
اشتہار

اسٹیٹ بینک کے گریڈ 8 کے ملازم کی تنخواہ تقریباً 40 لاکھ روپے ہونے کا انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سینیٹ اجلاس میں اسٹیٹ بینک کے گریڈ 8کے ملازم کی تنخواہ تقریباً 40 لاکھ روپے ہونے کا انکشاف سامنے آیا، جس پر اراکین کی احتجاج کیا۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا ، اجلاس میں اسٹیٹ بینک کے گریڈ 8کے ملازم کی تنخواہ تقریباً 40 لاکھ روپے ہونے کا انکشاف ہوا ، جس پر سینیٹ کے ایوان میں اراکین نے احتجاج کیا۔

اراکین نے سوال کیا کہ ہماری تنخواہ 1لاکھ60 ہزار اور گریڈ8 کے ملازم کی تنخواہ 40 لاکھ کیوں ہے؟،ڈاکٹر دنیش کمار نے کہا کہ سنا ہے گورنر اسٹیٹ بینک کی تنخواہ 40 لاکھ ہے، جس پر نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک ایک کارپوریٹ باڈی ہے، یہ تمام معاملات ان کےبورڈ آف گورنرز کی باڈی کرتی ہے۔

سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ ایک سینیٹر کی تنخواہ ایک لاکھ 60ہزار ہے، گورنر اسٹیٹ بینک ایسا کونسا کام کرتے ہیں کہ انکی تنخواہ 40 لاکھ تک ہے، ہم آئی ایم ایف سے بھیک مانگتے ہیں اور دوسری جانب اسٹیٹ بینک کےلوگوں کی اتنی تنخواہ ہے۔

شمشاد اختر نے جواب دیا کہ اسٹیٹ بینک نے پالیسی دی تھی کہ پینشن ختم ہونے کی صورت میں تنخواہ بڑھا دی، اسٹیٹ بینک کی پینشن کا بوجھ بڑھ رہا تھا تو یہ پالیسی لائے گئی، دنیا بھر میں سینٹرل بینک کا سیلری اسٹرکچر سب سے مختلف ہوتا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں