تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئنددہ ڈیڑھ ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا.

مرکزی بینک کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق آئندہ ڈیڑھ ماہ کے لیے پالیسی ریٹ کو 15 فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے.

اعلامیہ کے مطابق گزشتہ جولائی میں مہنگائی کی شرح 24.93 فیصدریکارڈ کی گئی تھی جبکہ گزشتہ 8ماہ میں اسٹیٹ بینک پالیسی ریٹ میں 525 بیسس پوائنٹس کااضافہ کرچکا ہے.

اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ درآمدات کم کرنے کے لیے کچھ عارجی اقدامات کیے ہیں مالی سال 2023 کے لیے مضبوط مالیاتی منصوبہ بندی کرلی ہے اور توقع ہے کہ یہ اقدامات مستقبل میں نظام پرا اثر انداز ہوں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 1 اعشاریہ 25 فیصد اضافہ کا اعلان کر کے شرح سود 15 فیصد کر دی تھی۔

قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک مرتضیٰ سید کا کہنا تھا کہ معاشی شرح نمو 6 فیصد تھی جس کا اثر مہنگائی پر آیا، دنیا بھر میں جو مہنگائی ہے وہ 50 سال میں پہلی بار دیکھنے میں آئی، شرح سود نہ بڑھاتے تو خدا نخواستہ صورتِ حال مزید خراب ہو سکتی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ آئندہ سال معاشی شرح نمو 3 سے 4 فیصد رہے گی اور آئندہ مالی سال مہنگائی کی شرح 18 سے 20 فیصد رہے گی۔

اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی پر سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ بجٹ میں مہنگائی کی شرح 11 فیصد رکھی گئی، اگلے چند ماہ میں ڈسکاؤنٹ ریٹ اوپر جاتا دیکھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میرا نہیں خیال کہ گروتھ ریٹ 3 سے 4 فیصد ہوگی، میرا خیال ہے کہ گروتھ ریٹ 2 سے 3 فیصد بھی ہو تو بڑی بات ہے، مہنگائی اسٹیٹ بینک کی وجہ سے نہیں

Comments

- Advertisement -