اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پالیسی بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کی تکمیل کے تناظر میں کیے گئے اقدامات مہنگائی میں اضافے کا سبب بنیں گے۔
اسٹیٹ بینک کے جاری بیان کے مطابق بجٹ میں ٹیکسوں، ڈیوٹیز اور پی ڈی ایل ریٹ میں کچھ اضافے کیے گئے ہیں، 23جون کو اسٹیٹ بینک نے درآمدات پر عائد پابندی واپس لے لی ہے جبکہ شرح سود میں اضافے کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اس سے مہنگائی پر قابو پایا جاسکے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پالیسی کمیٹی آئی ایم ایف پروگرام کی تکمیل کے تناظر میں اقدامات کو ضروری سمجھتی ہے، اقدامات سے مہنگائی کے منظرنامے میں اضافے کے خطرات مزید بڑھ گئے ہیں۔
1/3 MPC of #SBP convened an emergency meeting today, where it noted that potential upside risks to the inflation outlook have increased from the last meeting, and accordingly decided to raise the policy rate by 100bps to 22%.https://t.co/unuS6xmJHz#SBPMonetaryPolicy pic.twitter.com/FWenKLqdkt
— SBP (@StateBank_Pak) June 26, 2023
اضافی ٹیکس اقدامات سے بلاواسطہ اور بالواسطہ دونوں طریقوں سے مہنگائی ہوگی، درآمدات پر پابندیوں میں نرمی سے زرمبادلہ مارکیٹ پر دباؤ پڑسکتا ہے۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ توقع سے زیادہ ایکسچینج ریٹ کی ملکی نرخوں کو منتقلی ہوسکتی ہے، شرح سود میں ایک فیصد اضافےکا اطلاق 27جون 2023سے مؤثر ہوگا، شرح سود میں اضافے سے مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔