کراچی : اسٹیٹ بینک نے صارف قرضوں پر شرائط کڑی کر دیں ، جس کے تحت صارف قرض کی صلاحیت 50 سے کم کر کے 40فیصد کردی جبکہ گاڑی کے قرض کے لئے 30 فیصد ڈاؤن پیمنٹ دینا ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے درامدات کم کرنے اور روپے کی قدر میں استحکام کے لئے اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے صارف قرضوں پر شرائط کڑی کر دیں۔
اس سلسلے میں ملک میں 1000سی سی انجن کپیسٹی سے زائد کی بنی ہوئی / اسمبل کی ہوئی گاڑیوں کے قرضوں کے لیے، اور صارفی قرضے کی دوسری سہولتوں جیسے ذاتی قرضوں اور کریڈٹ کارڈز کے لیے ضوابطی تقاضے سخت بنائے گئے ہیں۔
اس حوالے سے جو تبدیلیاں کی گئی ہیں، اس میں گاڑیوں کے قرضوں کی زیادہ سے زیادہ مدّت سات سال سے کم کر کے پانچ سال کردی گئی ہے، ذاتی قرضے کی زیادہ سے زیادہ مدت پانچ سال سے کم کر کے تین سال کر دی گئی ہے۔
ڈیٹ برڈن (debt-burden ratio)کا زیادہ سے زیادہ تناسب جس کی قرض گیر کو اجازت ہوتی ہے، 50سے کم کر کے 40فیصد کر دیا گیا ہے، کسی ایک فرد کے لیے تمام بینکوں / ترقیاتی مالی اداروں سے گاڑیوں کے قرضے کی جو مجموعی حد ہے، وہ کسی بھی وقت تیس لاکھ روپے سے زائد نہیں ہوگی۔
گاڑی کے قرضے کے لیے کم از کم ڈاؤن پیمنٹ 15فیصد سے بڑھا کر 30 فیصد کر دی گئی ہے جبکہ پست آمدنی سے متوسط آمدنی تک کے طبقے کی قوتِ خرید کو محفوظ بنانے کی غرض سے، ایک ہزار سی سی انجن کپیسٹی تک کی ملک میں بنی / اسمبل کی گئی گاڑیوں پر یہ نئے ضوابط لاگو نہیں ہوں گے۔
اسی طرح یہ ملکی ساختہ الیکٹرک گاڑیوں پر بھی لاگو نہیں ہوں گے تاکہ صاف ستھری توانائی کے استعمال کو فروغ دیا جائے۔ ان دو زمروں کی گاڑیوں کے لیے قرضوں کے ضوابط حسبِ سابق برقرار رہیں گے۔
روشن ڈجیٹل اکاؤنٹس کی حوصلہ افزائی کے لیے اور یہ اکاؤنٹس کھولنے والے سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت کے لیے روشن اپنی کار پراڈکٹ پر بینکوں یا ترقیاتی مالی اداروں کی ضوابطی ہدایات تبدیل نہیں کیے گئے ہیں