اسلام آباد: اسٹیٹ بینک نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ ٹیکسوں کا نظام درست کرے ، ٹیکس نظام میں عارضی طور پر کیے گئے اقدامات سے معیشت میں بگاڑ پیدا ہورہا ہے۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز رضوان عامر کے مطابق مالی سال دوہزار پندرہ سولہ کے لیے حکومت کی معاشی کارکردگی پر اسٹیٹ بینک نے جائزہ رپورٹ جاری کردی،اسٹیٹ بینک نے حکومت کے ٹیکس نظام پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے اور حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ ٹیکس نظام میں بگاڑ کا سبب بننے والے عارضی اقدامات کا سلسلہ بند کرے۔
اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ سی پیک کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کاری پاکستان میں آرہی ہے لیکن اگر پائیدار ترقی درکار ہے تو نجی سرمایہ کاری اور بچتوں کی شرح کو بھی بڑھانا ہوگا۔
مرکزی بینک نے حکومت کو مشورہ دیا کہ سماجی شعبے کی ترقی پر زیادہ رقم خرچ کرےتاکہ سماجی مسائل حل ہوسکیں۔
اسٹیٹ بینک نے یہ بھی کہا ہے کہ پاکستانی معیشت بلند شرح نمو کے راستے پر گامزن ہے، معاشی شرح نمو6 اعشاریہ 7 فیصد رہی ہے جو کہ گزشتہ سال کی بہ نسبت زیادہ ہے لیکن مطلوبہ ہدف سے کم ہے۔
اسٹیٹ بینک نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ برآمدات میں کمی آرہی ہے اس ضمن میں برآمدات کرنے والی صنعتوں کے مسائل حل کرنے کے لیے پائیدار پالیسی تشکیل دے۔