چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم عمران خان پر حقیقی آزادی مارچ کے دوران قاتلانہ حملہ ناکام بنانے والےکارکن کا بیان سامنے آگیا۔
ابتسام نامی کارکن نے اپنے ویڈیو بیان میں بتایا کہ میں کنٹینر کے باہر کھڑا تھا، حملہ آور کو پستول لوڈ کرتے دیکھا اور اس کے دونوں ہاتھ اوپر تھے۔
انہوں نے بتایا کہ حملہ آور کو دیکھتے ہی اس کی طرف بڑھا اور پستول اس کی نیچے کرنے کی کوشش کی، میں نے دیکھا کہ حملہ آور نے پستول اوپر کی میں جھپٹا تو نشانہ نیچے ہوگیا۔
کنٹینر کے باہر کھڑا تھا، حملہ ناکام بنانے والے ابتسار کی گفتگو#ARYNews pic.twitter.com/QDSGPU68nC
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) November 3, 2022
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو دونوں ٹانگوں میں گولیاں لگیں، یاسمین راشد
ان کا کہنا تھا کہ حملہ آور بھاگا تو پیچھے سے اسے پکڑ لیا اس کے بعد پولیس کے حوالے کر دیا، فائرنگ کرنے والا کنٹینر سے 10 فٹ دور تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے کنٹینر کے قریب فائرنگ کی اطلاعات#ARYNews pic.twitter.com/fDQy9SyjWR
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) November 3, 2022
سابق وزیر اعظم پر وزیر آباد میں حقیقی آزادی مارچ کے دوران مسلح شخص کی جانب سے اس وقت فائرنگ کی گئی جب وہ کنٹینر پر دیگر راہنماؤں کے ساتھ موجود تھے۔ فائرنگ سے 6 افراد زخمی ہوئے جبکہ ایک شخص موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔
فائرنگ کے بعد بھگدڑ مچ گئی اور کینٹینر پر موجود رہنما بھی گھبرا گئے۔ فائرنگ کے وقت قافلہ ظفر علی خان چوک کے قریب پہنچا تھا۔ کارکنان عمران خان کو ہاتھوں میں اٹھا کر کنٹینر سے گاڑی میں لے کر روانہ ہوئے۔