تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

کویت میں‌ ہوش اڑا دینے والی واردات

کویت سٹی: کویت کے مختلف پوش علاقوں میں چوری کی بڑی واردات ہوئی، پولیس نے 25 لاکھ دینار مالیت کی قیمتی گھڑیاں اور دیگر سامان چوری کرنے والے ملزم کو ڈرامائی انداز سے گرفتار کرلیا۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق کویت کے علاقوں الداعیہ، قرطنہ، قدسیہ اور الفیحاء کے متعدد گھروں میں چوری کا واقعہ پیش آیا جہاں نامعلوم افراد گھروں میں داخل ہوکر قیمتی گھڑیاں، زیورات سمیت دیگر سامان لے کر فرار ہوگئے تھے۔

پولیس حکام کے مطابق چوری ہونے والی اشیاء کی مالیت 25 لاکھ دینار کے قریب بنتی تھی، ان اشیاء میں خواتین کے بیگز، سونے اور چاندی کے زیورات، گھڑیاں بھی شامل تھیں۔

پولیس نے ملزم کو اُس وقت گرفتار کیا جب وہ بازار میں قیمتی گھڑی فروخت کرنے کے لیے پہنچا۔ ویسے تو اس گھڑی کی قیمت 80 ہزار دینا کے قریب تھی مگر ملزم نے اسے 30 ہزار دینار میں فروخت کرنے کی بات کی۔ حیران کن طور پر واردات ایک ہی شخص نے کی تھی۔

محکمہ فوجداری تحقیقاتی ٹیم (سی آئی ڈی) کو دکاندار نے ملزم کی موجودگی سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ وہ قیمتی گھڑی صرف تیس ہزار دینار میں فروخت کرنے آیا ہے۔

سی آئی ڈی اہلکاروں نے دکان پر چھاپہ مار کر مذکورہ شخص کو گرفتار کیا جس نے دورانِ تفتیش چوری کی وارداتوں کا اعتراف کیا اور بتایا کہ اُس نے چوری شدہ اشیاء کو 1 لاکھ 80 ہزار دینا میں فروخت کرنے کا معاہدہ ایک تاجر کے ساتھ طے کرلیا تھا۔

ملزم نے پولیس کو بتایا کہ وہ یہ قیمتی گھڑی اس لیے کم پیسوں میں فروخت کرنا چاہ رہا تھا کیونکہ اُسے گرفتاری کا خدشہ تھا۔ پولیس حکام نے گرفتار ہونے والے شخص کی شناخت ظاہر نہیں کی۔

پولیس تفتیش کے دوران ملزم نے بتایا کہ اُس نے دیگر سامان اپنی دوست کو دیا جس نے ایک گھڑی نوکرانی کو تحفے میں دی، اگر ملازمہ پچاس سال تک کویت میں کام کرتی تب بھی وہ اتنی قیمت والی گھڑی نہیں خرید  سکتی تھی۔ ملزم نے بتایا کہ اُس نے یہ کارروائی تنہا کی، بقیہ سامان الداعیہ کے نواحی علاقے میں واقعہ مکان میں چھپا دیا ہے۔

اپنے طریقۂ واردات کے حوالے سے ملزم نے پولیس کو بتایا کہ وہ گرفتاری سے بچنے کے لیے چوری شدہ گاڑیاں اور آئی فون استعمال کرتا تھا،  اُن گھروں کا انتخاب کرتا تھا جہاں سامان تھا مگر رہائش نہیں تھی، رات گئے وہ گھر میں داخل ہوتا اور صبح تک سامان سمیٹ کر فرار ہوجاتا تھا، اتنی زیادہ احتیاط کے باوجود بھی پولیس  کے پہنچنے پر وہ خود بھی حیران تھا۔

ملزم نے بتایا کہ وہ جب ایک گھر میں چوری کے لیے گیا تو اُس نے ایک کتا دیکھا، اگر موقع مل جاتا تو وہ کتا بھی لے جاتا کیونکہ یہ اُسے بہت زیادہ پسند آیا تھا۔

وزارت داخلہ کے شعبہ تعلقات عامہ اور سیکیورٹی میڈیا ڈیپارٹمنٹ نے چوری کی واردات کا نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا کہ پولیس قیمتی سامان چوری کرنے والے گینگ ممبران کو تلاش کررہی ہے، طویل عرصے سے غیر رہائشی گھروں کے اطراف سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے تاکہ مستقبل میں ایسی کارروائی نہ ہوں‘۔

Comments

- Advertisement -