ہفتہ, ستمبر 21, 2024
اشتہار

پاکستان کو ہاتھی پالنے کے بجائے مسائل کے حل نکالنے چاہیے، اسٹیفن ڈیرکون

اشتہار

حیرت انگیز

برطانوی ترقیاتی ادارے ڈی ایف آئی ڈی کے چیف اکنانومسٹ اسٹیفن ڈیرکون کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معیشت شارٹ کٹ سے ٹھیک نہیں ہو سکتی۔

اسٹیفن ڈیرکون نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے 22 پروگرام مکمل نہیں کیے جس سے اس کی ساکھ متاثر ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سمیت دیگر پارٹنرز پاکستان پر اعتماد نہیں کرتے، پاکستان کی پالیسیز اور ترجیحات بدل جاتی ہیں جس سے سرمایہ کاروں کو مشکلات ہیں۔

- Advertisement -

انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ چند ماہ پہلے پاکستان نے ایک ہاتھی کو آزاد کر کے کمبوڈیا بھجوایا، کراچی چڑیا گھر کی طرح پاکستان کی معیشت ہاتھی پالنے کی متحمل نہیں ہو سکتی، پاکستان کو کمروں میں ہاتھی پالنے کے بجائے مسائل کے حل نکالنے چاہیے۔

چیف اکنانومسٹ ڈی ایف آئی ڈی نے کہا کہ پاکستان میں چھوٹے سرمایہ کاروں کو تحفظ دینے کی زیادہ ضرورت ہے، پاکستان کو ریئل اسٹیٹ اور بڑے تاجروں سے گنجائش سے کم ٹیکس ملتا ہے، کرپشن کی وجہ سے پاکستان میں سرمایہ کاری کم ہوتی ہے۔

گزشتہ روز اسٹیفن ڈیرکون نے نگراں وفاقی وزیر خزانہ شمشاد اختر سے ملاقات کی تھی۔ جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا کہ ملاقات میں پاکستان میں معاشی استحکام کیلیے مختلف امور کا جائزہ لیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق برطانوی پروفیسر نے کہا کہ برطانیہ کا ترقیاتی ادارہ پاکستان کے معاشی ترقی میں شراکت دار رہے گا، برطانیہ پاکستان کےساتھ معاشی تعلقات مزید مستحکم بنانا چاہتا ہے۔

نگراں وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ معاشی استحکام کیلیے برطانیہ کے تعاون سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، معاشی ترقی کیلیے پاکستان برطانیہ کو اہم پارٹنر سمجھتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں