نیویارک: امریکا میں 6 برس قبل بٹ کوائن کی اب تک کی ہونے والی سب سے بڑی چوری کا معمہ حل ہو گیا، محکمہ انصاف نے منگل کو بتایا کہ اس نے ساڑھے 3 ارب ڈالر مالیت کے چوری شدہ بٹ کوائن ضبط کر لیے ہیں، اور ایک شادی شدہ جوڑے کو گرفتار کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ انصاف نے منگل کی صبح مین ہٹن میں نیویارک کے ایک جوڑے کو گرفتار کیا ہے، جس پر کرپٹو کرنسی کو لانڈرنگ کرنے کا الزام ہے، ان ہیکرز نے چھ سال قبل بٹ کوائن کی چوری کی بڑی واردات کی تھی۔
امریکی حکام کے مطابق اس چوری کے پیچھے ایک آدمی اور اس کی بیوی کا ہاتھ ہے، 34 سالہ اِلیا لکٹینسٹائن، اور اس کی 31 سالہ بیوی ہیدر مورگن نے ایک لاکھ 19 ہزار 754 بٹ کوائن چرائے تھے، یہ چوری 2016 میں ہانگ کانگ میں واقع بِٹ فنیکس سے کی گئی تھی، جو دنیا کے بڑے ورچوئل کرنسی ایکسچینجز میں سے ایک ہے۔
رپورٹ کے مطابق دونوں نے غیر قانونی طور پر حاصل ہونے والی رقم سے سونا، نان فنجیبل ٹوکنز اور پانچ سو ڈالر کا والمارٹ کا گفٹ کارڈ لیا تھا، دونوں نے عوام کے سامنے اپنی جعلی شناخت ظاہر کی ہوئی تھی، مرد عرف کے طور پر ‘ڈچ’ جب کہ خاتون ’ریزل خان‘ عرف استعمال کرتی تھی اور خود کو ریپ گلوکارہ کہتی تھی۔
Breaking News: The Justice Department seized $3.6 billion of stolen Bitcoin, its largest financial seizure ever, and arrested a couple accused of laundering it. https://t.co/JpMC5WiEFL
— The New York Times (@nytimes) February 8, 2022
نائب اٹارنی جنرل لیسا موناکو کا کہنا ہے کہ یہ امریکی محکمہ صحت کی سب سے بڑی مالی کارروائی ہے، اس گرفتاری سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم کرپٹو کرنسی کو منی لانڈرنگ کے لیے محفوظ پناہ گاہ یا اپنے مالیاتی نظام کے اندر لاقانونیت کا علاقہ نہیں بننے دیں گے۔
نیو یارک کی وفاقی عدالت میں ہونے والی ابتدائی پیشی کے دوران امریکی مجسٹریٹ جج ڈیبرا فری مین نے لکٹینسٹائن کو 50 لاکھ ڈالر اور مورگن کو 30 لاکھ ڈالر کی ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔