صنعا: سعودی اتحادی افواج کی جانب سے یمنی بندرگاہ الحدیدہ میں جاری آپریشن پر اقوام متحدہ نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یمن کی مرکزی بندرگاہ الحدیدہ پر سعودی اتحادی افواج کی جانب سے حوثی باغیوں کے انخلا کے لیے بڑا آپریشن جاری ہے جس میں اب تک جانی اور مالی نقصان کا بھی سامنا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ نے عرب اتحاد کو متنبہ کیا ہے کہ وہ الحدیدہ پر فضائی کارروائی فوری بند کرے، بصورت دیگر مزید سنگین تنائج بھگتنا ہوں گے۔
اقوام متحدہ کے یمن میں انسانی حقوق کے رکن ’لیز گرانڈ‘ کا کہنا تھا کہ الحدیدہ میں فضائی بمباری سے ہزاروں معصوم یمنی شہریوں کی جان خطرے میں ہے، فضائی کارروائی بند نہ کی گئی تو ہم سنگین تنائج دیکھ رہے ہیں۔
خیال رہے کہ سعودی اتحادی افواج نے حوثی باغیوں کے خلاف زمینی کارروائیوں کا دائرہ بڑھاتے ہوئے فوجی آپریشن میں فضائی اور سمندری افواج کی مدد بھی حاصل کرلی ہے، جس کے بعد فضا اور سمندر سے بھی حوثیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
الحدیدہ کو تمام حوثی باغیوں سے خالی کرائیں گے: یمنی صدر
دوسری جانب یمن میں امدادی سرگرمیاں انجام دینے والی ایجنسیوں نے شہر پر حملے کی صورت میں ڈھائی لاکھ افراد کی زندگی ضائع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، امدادی ٹیموں نے کہا ہے کہ سعودی افواج کی شہر پر کارروائی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔
علاوہ ازیں سعودی اتحادی افواج کی جانب سے گذشتہ دنوں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ الحدیدہ آپریشن اب آخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے، تاہم اب بھی حوثی باغیوں کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔