مزید اسرائیلی فوجی و گریجویٹ غزہ جنگ خاتمے کے مطالبے میں شامل ہو گئے۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج کے 1600 سے زائد سابق فوجی اہلکاروں کی دستخط مہم میں شمولیت ہوئی ہے اور غزہ جنگ کے خاتمے کےلیے دستخط مہم اسرائیل میں بھرپور جاری ہے۔
ملٹری انٹیلی جنس یونٹ کے 170 اہلکارں نے الگ سے بھی دستخط مہم شروع کر دی۔ دستخط مہم کے ذریعے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ نیتن یاہوفوری طور پر جنگ کا خاتمہ کریں۔
دستخط کرنے والوں میں فضائیہ کے ریزروسٹ، ڈاکٹرز، بحریہ کے ریزروسٹ بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے دھمکی دی ہے کہ وہ فوجی اہلکاروں کو "فوری طور پر برطرف” کر دیں گے جنہوں نے اسرائیلی اسیران کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے غزہ پر جنگ کے خاتمے کے لیے درخواستوں پر دستخط کیے تھے۔
اسرائیل کی مختلف فوجی شاخوں بشمول فضائیہ اور بحریہ کے سیکڑوں فوجیوں اور ریزرو افسران نے حالیہ دنوں میں خطوط پر دستخط کیے جن میں غزہ میں قید افراد کی واپسی کے بدلے جنگ بندی کی وکالت کی گئی۔
اپنے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں، نیتن یاہو نے خبردار کیا کہ کسی بھی فوجی عملے کو "بغاوت کی حوصلہ افزائی” میں ملوث یا سروسز سے انکار کرنے والے کو "فوری طور پر برطرف” کر دیا جائے گا۔
اسرائیلی فوج نے 19 جنوری کے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو توڑتے ہوئے 18 مارچ کو غزہ پر اپنی جنگ کی تجدید کی تھی۔