آبنائے ہرمز سے گزرنے والے خام تیل کا بڑا حصہ ایشیائی منڈیوں کو جاتا ہے، بحری راستے کی بندش سے تیل کی قیمتوں میں بڑے اضافہ متوقع ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایران کی جانب سے آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی خبروں کے بعد تیل کی ایشائی منڈیو میں ترسیل کے حوالے سے بحرانی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے، آبنائے ہرمز سے یومیہ دنیا کی ضرورت کا 20فیصد خام تیل کارگو ہوتا ہے۔
آبنائے ہرمزکی بندش سے تیل کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہونے کا خدشہ ہے، آبنائے ہرمز کی بندش سے دنیا میں توانائی کا بحران پیدا ہوجائے گا۔
عرب میڈیا نے بتایا کہ آبنائے ہرمز سے گزرنے والے خام تیل کا 76فیصد ایشیائی منڈیوں کو جاتا ہے، چین، بھارت، جاپان اور جنوبی کوریا تیل کے اہم خریدار ہیں۔
آبنائے ہرمز بند کرنے کا آپشن موجود، ایران نے خبردار کردیا
خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے ایٹمی تنصیبات پر حملے کے ردعمل میں ایرانی پارلیمان نے آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
آبنائے ہرمز بند کرنےکی حتمی منظوری ایرانی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل دے گی۔
آبنائے ہرمز، خلیج اومان اور خلیج فارس کے درمیان واقع اہم سمندری گزر گاہ ہے، اس کے شمالی ساحلوں پر ایران اور جنوبی ساحلوں پر متحدہ عرب امارات اور اومان واقع ہیں، یہ گزر گاہ کم از کم 21 میل چوڑی ہے۔