تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

20 سال بعد اپنے ہدف کو نشانہ بنانے والی بندوق کی گولی

یہ واقعہ 1893 میں پیش آیا تھا اور آج تک انسان کے لیے حیرت، تعجب اور تجسس کا سبب بنا ہوا ہے۔

سوچیے کہ ایک گھر کے صحن میں‌ موجود دو افراد میں سے جب کوئی ایک فرد دوسرے پر اپنی بندوق سے گولی چلاتا ہے تو وہ کتنی دیر میں اسے نشانہ بنا سکتی ہے۔ یقینا یہ چند سیکنڈوں‌ کا کھیل ہو گا، مگر آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ ہم جو واقعہ بتارہے ہیں اس میں بندوق سے چلائی گئی ایک گولی 20 سال بعد اپنے ہدف تک پہنچی!

یہ یقینا ناقابلِ یقین ہے، لیکن ایک صدی سے زائد عرصہ پرانے اس واقعے کی تفصیل کچھ یوں ہے کہ ہینری نامی امریکی نوجوان نے اپنی محبوبہ کو دھوکا دیا تو وہ اسے برداشت نہ کرسکی اور خودکشی کرلی۔ تب اس لڑکی کے بھائی نے ہینری سے بدلہ لینے کی ٹھانی۔

وہ بندوق لے کر اسے قتل کرنے کے ارادے سے اس کے گھر پہنچا اور صحن میں موجود ہینری کو گولی مار دی۔ ہینری فورا زمین پر گر گیا، گولی چلانے والا سمجھا کہ اس نے بہن کی موت کا بدلہ لے لیا‌۔ اس نے ہینری کو مردہ تصور کیا اور اسی بندوق سے اپنی زندگی ختم کرلی، مگر گولی ہینری کو صرف چھو کر گزری تھی، وہ صحن میں موجود درخت میں دھنس گئی تھی۔ ہنری زندہ تھا۔

اس واقعے کے بیس سال بعد 1913میں ہینری کو اپنے گھر کی مرمت کے لیے لکڑی کی ضرورت پڑی تو اس نے صحن میں موجود وہ درخت کاٹنے کی ٹھانی اور اسی میں وہ گولی بھی دھنسی ہوئی تھی جو دو دہائی پہلے اس کی جان لینے کی نیت سے چلائی گئی تھی۔

درخت آرے سے نہیں کٹ رہا تھا اور ہینری نے اسے معمولی بارود کے ذریعے اڑانے کا فیصلہ کیا۔ اس نے یہ کام کر ڈالا اور اس کے ساتھ ہی ایک دھماکا ہوا جس سے درخت میں دھنسی بیس سال پرانی گولی تیزی سے نکلی اور ہینری کے سَر میں جا لگی۔ وہ وہیں ڈھیر ہو گیا۔

یقینا یہ ایک اتفاق تھا، لیکن نہایت عجیب و غریب، تحیر خیز اور پُراسرار بھی۔ معلوم تاریخ میں ایسے واقعات شاذ ہی ملتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -