ہونولولو: امریکی ریاست ہوائی میں آسمان میں ہفتے کی رات نمودار ہونے والی عجیب روشنی نے لوگوں کو خوف زدہ کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جزیرہ ہوائی کے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ہفتے کی رات ہونولولو کے آسمان میں تیز روشنی چمکی تھی، جسے دیکھ کر لوگ ڈر گئے تھے۔
جزیرے کے مختلف مقامات سے متعدد لوگوں نے تیز روشنی دیکھنے کی تصدیق کی، ان کا کہنا تھا کہ رات 10 بجے کے فوراً بعد ہی انھوں نے آسمان میں اچانک نہایت تیز روشنی دیکھی۔
ہونولولو کے علاقے مولوکائی کے ایک شہری نے بتایا کہ روشنی دیکھ کر میں نے اس کی ویڈیو بنانی شروع کی، لیکن جب وہ قریب آتی گئی تو میں گھبرا گیا اور میرے منہ سے نکلا، یہ کیا شے ہے؟
اس علاقے کے ایک اور شہری نے کہا کہ ہمیں نہیں پتا تھا کہ یہ کیا چیز ہے، کہاں سے آئی، ہاں لیکن اسے دیکھنے کا احساس خوف زدہ کرنے والا تھا۔
آخر کار فلکیاتی سائنس دانوں نے لوگوں کو مطمئن کرنے کے لیے اس کی توجیہہ پیش کی، انھوں نے کہا کہ یہ ’عجیب روشنی‘ دراصل لگ بھگ 12 سال پرانے ایک راکٹ کی تھی جو اتنے سال بعد دکھائی دی ہے۔
ماؤناکائی آبزرویٹریز کے ماہرین نے بتایا کہ لوگوں نے جو دیکھا وہ دراصل ایک راکٹ بوسٹر کی پھر سے آمد تھی، یعنی ایک راکٹ جو 2008 میں چھوڑا گیا تھا وہ پھر سے اس مقام سے گزرا، یہ ایک چینی راکٹ کی باقیات تھی جس نے وینزویلا کے لیے ایک مواصلاتی مصنوعی سیارے (کمیونی کیشن سیٹلائٹ) کو اوپر پہنچایا تھا۔
انھوں نے بتایا کہ بارہ سال کے عرصے میں یہ راکٹ بوسٹر بوسیدہ ہو گیا ہے، ماہرین فلکیات نے اس شے کے پرواز کے راستے کا نقشہ بھی معلوم کر لیا ہے جو جزیرہ ہوائی کے قریب تھا۔
کینیڈا، فرانس اور ہوائی کے ایک فلکیاتی ادارے کے ڈائریکٹر میری بیتھ لیچک نے بتایا کہ ہم سو فی صد یقین سے تو کچھ نہیں کہہ سکتے کیوں کہ ہمارے پاس ملبے کا کوئی ٹکڑا موجود نہیں ہے، تاہم ہم نے اپنے ٹائم لیپس میں جس طرح کی روشنی دیکھی، اسے اس نقشے کے ساتھ جوڑ کر دیکھنے سے یہی کہا جا سکتا ہے کہ یہ ’وینی سیٹ 1‘ تھا جو ہماری فضا میں پھر سے داخل ہوا تھا۔
واضح رہے کہ وینی سیٹ وَن 29 اکتوبر 2008 کو ایک چینی کیریئر راکٹ پر لانچ کیا گیا تھا، یہ سیٹلائٹ مارچ 2020 سے بے کار ہو چکا ہے۔