اسلام آباد: آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں ن لیگی رہنما احسن اقبال نے ترکی کے مشہور ترین ڈرامے ارطغرل غازی کا عجیب طرح سے ذکر کیا۔
اجلاس میں احسن اقبال نے خطاب کرتے ہوئے حکمراں جماعت کو تنقید کا نشانہ بنایا، حکومت کی تضحیک کے مقصد کے لیے انھوں نے ترکی کے تاریخی ڈرامے ارطغرل کے نام کا عجیب طرح سے سہارا لیا۔
پارٹی کے سیکریٹری جنرل نے پہلے پاکستان میں اس ڈرامے کی مقبولیت کا ذکر کیا، کہا کہ ترکی نے بہت اچھا ڈراما بنایا، ارطغرل یہاں ہر بچے کی زبان پر ہے۔ اس کے بعد احسن اقبال نے کہا کہ لیکن ہم بھی پیچھے نہیں، ہم نے بھی بڑے ڈرامے بنائے ہیں۔
ایسا لگ رہا تھا کہ اب وہ پاکستانی ڈراموں کا ذکر کریں گے، تاہم معلوم ہوا کہ انھوں نے ارطغرل کے نام سے آخری دو حروف رُل کو لے کر عجیب انداز میں حکومت کی تضحیک کرنے کی کوشش کی، واضح رہے کہ رُلنا اردو میں پامال ہونے اور تباہ ہونے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
ارطغرل کی حلیمہ کو پاکستان پسند آگیا، میگزین کیلئے فوٹو شوٹ
احسن اقبال نے اسمبلی کے فلور پر کہا کہ ہم نے بھی ڈراما بنایا ہے جس کا نام ہے معیشت رُل، اس سے ان کا مطلب تھا کہ حکومت نے معیشت کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔ صرف یہی نہیں احسن اقبال نے ارطغرل کے نام کا مزید سہارا لیا اور کہا ہم نے مُلک رُل، خارجہ پالیسی رُل، سرمایہ کاری رُل، نوجوان رُل ، کسان رُل ڈرامے بھی بنائے ہیں۔
لیگی رہنما اس آڑ میں کہنا چاہ رہے تھے کہ حکمرانوں نے نہ صرف معیشت بلکہ خارجہ پالیسی سے لے کر کسانوں اور نوجوانوں تک ہر شعبے کا برا حال کر دیا ہے، احسن اقبال نے ارطغرل کے نام کا غلط استعمال کرتے ہوئے اسی پر ہی بس نہیں کیا بلکہ آخر میں کہا کہ ہمارے اس ڈرامے کا ڈراپ سین بھی موجود ہے، جو حکومت رُل ہے۔