کراچی : شہر قائد میں رواں سال اب تک انتیس ہزار پانچ سو چھتیس شہری موبائل فون سے محروم ہوچکے ہیں، جس کے مطابق شہر میں یومیہ 98 موبائل چھیننے کی وارداتیں ہوتی ہیں، اس حوالے سے گلشن اقبال کا علاقہ اسٹریٹ کرائم میں سب سے نمایاں ہے ۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں کمی نہ آسکی، بے شمار شہری روزانہ اپنے موبائل فون نقدی اور قیمتی اشیاء سے محروم ہوجاتے ہیں۔ شہر قائد میں رواں سال بھی اسٹریٹ کرائم کی ہزاروں وارداتیں اپنے عروج پر رہیں۔
اسٹریٹ کرائم اور ڈکیتیوں کی وارداتوں میں ایک بارپھرتشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے، کراچی میں جاری رینجرزآپریشن اور پولیس کے کومبنگ آپریشن کے باوجود اسٹریٹ کرائمز کا جن بے قابو ہوتا جارہا ہے۔
پولیس ان وارداتوں کی روک تھام میں ناکام نظر آتی ہے، عوام شہر میں دندناتے ہوئے جرائم پیشہ افراد سے خوف ہراس میں مبتلا اور سخت پریشان ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کراچی میں رواں سال انتیس ہزار پانچ سوچھتیس موبائل چھینے گئے، گلشن اقبال کا علاقہ جرائم پیشہ افراد کا من پسند رہا جہاں سب سے زیادہ اڑتالیس سو اکیاسی شہری موبائل فون سے محروم ہوئے۔اعداد وشمار کے مطابق شہر میں یومیہ 98 موبائل فون چھینے یا چوری کیے جاتے ہیں۔
جمشید ٹاؤن میں انتیس سو ستاون، نارتھ ناظم آباد میں اکیس سو سولہ،کلفٹن میں دو ہزار انتیس اور شاہ فیصل میں بیس سو چھبیس موبائل فون چھینے گئے۔
مزید پڑھیں : کراچی: اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں ہوشربا اضافہ
شہرکی شاہراہوں ،رہائشی علاقوں اور مسافر بسوں میں بھی لوٹ مار کی وارداتوں کی بھرمار رہی۔ پولیس کی جانب سے تاحال اسٹریٹ کرائم کی روک تھام کے لیے کوئی موثر اقدامات نہیں کیے جارہے۔
پولیس حکام کا دعویٰ ہے کہ ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور اغواء برائے تاوان کی طرح بہت جلد اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں پر بھی قابو پا لیا جائے گا۔