ایبٹ آباد: صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر ایبٹ آباد میں واقع ایوب میڈیکل کمپلیکس میں مبینہ کرپشن اور غیر قانونی بھرتیوں کے خلاف ڈاکٹروں کی ہڑتال بے شمار لوگوں کی جانیں لینے لگی۔ 6 روز میں 76 مریض دم توڑ گئے۔
تفصیلات کے مطابق ایبٹ آباد کے ایوب میڈیکل کمپلیکس کی انتظامیہ کی مبینہ کرپشن اور غیر قانونی بھرتیوں کے خلاف ڈاکٹروں کی ہڑتال گزشتہ 6 روز سے جاری ہے۔
ڈاکٹرز نے او پی ڈیز، وارڈز اور آپریشن تھیٹرز کا مکمل بائیکاٹ کر دیا۔ ڈاکٹروں کی ہڑتال میں پروفیسرز, ایسوسی ایٹ اور اسسٹنٹ پروفیسرز بھی شریک ہوگئے ہیں۔
ڈاکٹروں نے حکومت سے چیئرمین بورڈ آف گورنرز جاوید پنی، سیکریٹری بورڈ میجر (ر) صدیق، اسپتال ڈائریکٹر بریگیڈئر (ر) اجمل اور کالج ڈین ڈاکٹر عزیز النسا عباسی کو فوری طور پر عہدوں سے ہٹانے کا مطالبہ کر دیا۔
ہڑتالی ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک احتجاج ختم نہیں ہوگا۔
ڈاکٹروں نے احتجاج کے بعد ایوب میڈیکل کالج بھی بند کروا دیا اور کلاسز اور لیبارٹری کو تالے لگا دیے گئے۔
جانیں بچانے والے مسیحاؤں کی ہٹ دھرمی نے بے شمار لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ 6 روز میں 76 مریض علاج نہ ہو سکنے کے باعث تڑپ تڑپ کر دم توڑ گئے جس کی تصدیق اسپتال انتظامیہ نے خود کی۔
تاحال کسی حکومتی عہدیدار کی جانب سے صورتحال کا نوٹس نہیں لیا گیا۔