جمعہ, دسمبر 27, 2024
اشتہار

پی سی بی اور پرستاروں کا سخت ردعمل، آسٹریلوی میڈیا نے بابر اعظم کیخلاف جھوٹی ٹویٹ ڈیلیٹ کردی

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان کرکٹ بورڈ اور کرکٹ شائقین نے قومی کپتان بابر اعظم کے خلاف منفی پروپیگنڈے پر مبنی خبروں پر سخت ردعمل کا اظہار کیا جس کے آسٹریلوی میڈیا نے وہ ٹویٹ ڈیلیٹ کردی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کی ایک لڑکی سے فون پر بات چیت کی ویڈیو کو بنیاد بناتے ہوئے آسٹریلین براڈ کاسٹر فوکس اسپورٹس نے اس پر نامناسب خبر دی جس پر پی سی بی فوری حرکت میں آگیا اور سخت ردعمل کا اظہار کیا جب کہ کرکٹ کے پرستاروں نے بھی آسٹریلوی میڈیا کی غیر ذمے دارانہ رپورٹنگ پر اسے کھری کھری سنا دی جس کے بعد اس متنازع ٹویٹ کو ڈیلیٹ کر دیا گیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورٖڈ نے آسٹریلین براڈ کاسٹر فوکس اسپورٹس کے اس غیر ذمے دارانہ طرز عمل پر اس کی ٹویٹ کو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ بطور ہمارے میڈیا پارٹنر فوکس کو اس قسم کی خبروں سے گریز کرنا چاہیے تھا۔ اس خبرمیں کوئی صداقت نہیں۔ بابر اعظم نے بھی اس پر وضاحت دینا ضروری نہیں سمجھا۔

- Advertisement -

فوکس نیوز کے اس جھوٹی خبر پر مبنی ٹویٹ کے بعد پاکستانی کرکٹ شائقین اور بابر اعظم کے فینز بھی میدان میں آگئے اور ٹوئٹر پر ’’We stand with Babar Azam‘‘ کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کرنے لگا اور پرستاروں نے قومی کپتان کے حق میں ٹویٹس کی بھرمار کردی۔

ایک صارف تطہیر زہرہ نے بابراعظم کی تصویر کے ساتھ ایک ٹویٹ کیا جس میں لکھا کہ ’کپتان آپ ہمارا فخر ہو اور پوری قوم آپ کے ساتھ ہے۔‘

خالدہ نامی ٹوئٹر صارف نے بابراعظم کے ساتھ اپنی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ’بابر بیٹا میں تمہارے ساتھ ہوں اور تمہارے ساتھ ملاقات میری کرکٹ کی یادداشتوں میں سے ایک زبردست یادداشت ہے۔‘

 

حسنین اعظم نے اپنی ٹویٹ میں لکھا: ’اگر دنیا بابر کے خلاف ہے تو میں دنیا کے خلاف ہوں۔‘

بابر اعظم کے ایک مداح ابریش نے مبینہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ’بہن اگلی بار ایڈیٹنگ سیکھ کر آنا۔ ہمیں اپنے کنگ پر ہمیشہ سے یقین تھا، ہے اور رہے گا۔‘

واضح رہے کہ فاکس کرکٹ نے اپنی پہلی خبر میں صرف الزامات کا لفظ لکھا تھا تاہم اب اسے ’جھوٹے الزام‘ کے ساتھ تبدیل کر دیا گیا ہے اور ٹویٹ بھی ڈیلیٹ کر دی گئی ہے۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں