مظفر آباد: آزاد جموں و کشمیر یونی ورسٹی کے طلبہ اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان پارکنگ کا تنازع شدت اختیار کر گیا۔
تفصیلات کے مطابق آزاد جموں و کشمیر یونی ورسٹی کے طلبہ اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان پارکنگ کے تنازعے میں شدت آ گئی ہے۔
[bs-quote quote=”پولیس نے طلبہ پر ربڑ کی گولیاں چلائیں، آنسو گیس شیل فائر کیے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
مطالبات کی منظوری کے لیے یونی ورسٹی طلبہ نے مظفر آباد یونی ورسٹی روڈ پر دھرنا دیا جس کے باعث ٹریفک معطل ہو گئی۔
یونی ورسٹی روڈ پر احتجاج کرنے والے طلبہ کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج اور شیلنگ بھی کی۔
پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا، جس پر طلبہ بپھر گئے اور پولیس پر پتھراؤ شروع کر دیا، جواباً پولیس نے ربڑ کی گولیاں اور آنسو گیس کے شیل فائر کیے جس سے دو سیکورٹی گارڈز سمیت پندرہ طلبہ زخمی ہو گئے۔
پولیس کی شیلنگ کے باعث پانچ طالبات بے ہوش ہو گئیں جب کہ پولیس کے ایک اے ایس آئی سمیت تین اہل کار بھی زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب یونی ورسٹی میں حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کا خطاب
بے ہوش طلبہ اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، تصادم کے نتیجے میں کئی گاڑیوں اور قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے، بعد ازاں مظاہرین نے پولیس کی ایک موٹر سائیکل کو نذرِ آتش کر دیا۔
کئی گھنٹے جاری احتجاج اس وقت ختم ہوا جب انتظامیہ اور طلبہ کے درمیان مذاکرات کام یاب ہوئے جس کے بعد شاہ راہ کو مکمل بحال کر دیا گیا۔