تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

اسکول میں کھیل کے دوران تشدد سے طالبعلم شدید زخمی، حالت تشویشناک

علی گڑھ کے ایک اسکول میں کھیل کے دوران تشدد سے 12 سالہ طالبعلم فردین خان شدید زخمی ہوگیا جس کی حالت تشویشناک ہے۔

اسکول میں تشدد کا اپنی نوعیت کا یہ انوکھا واقعہ بھارتی ریاست یو پی کے ضلع علی گڑھ میں پیش آیا ہے۔ بچے کے والد کی مدعیت میں پولیس نے اسکول انتظامیہ اور اسپورٹس ٹیچر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش کے ضلع علی گڑھ کے انوپ شہر میں واقع البرکات اسکول میں گزشتہ ماہ کھیل کے وقفے کے دوران تشدد میں چھٹی جماعت میں زیر تعلیم 12 سالہ فردین خان شدید زخمی ہوگیا جس کو پہلے مقامی اسپتال لے جایا گیا جہاں حالت تشویشناک ہونے کے بعد اس کو دہلی کے ایمس اسپتال کی آئی سی میں منتقل کردیا گیا ہے جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

زخمی بچے کے والد محمد اکرام جو تھانہ دہلی گیٹ ترکمان گیٹ کا رہائشی ہے نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسکول میں کھیل کے دوران ساتھی طلبہ نے اس کے بیٹے پر اتنا بدترین تشدد کیا ہے کہ اس کے نتیجے میں فردین کی بینائی ختم اور آواز جا چکی ہے جب کہ دماغ اور کمر میں شدید چوٹوں کی وجہ سے وہ آنکھ بھی نہیں کھول پا رہا ہے۔

غمزدہ والد نے الزام عائد کیا کہ اس کے بیٹے کو سینیئر طلبہ نے ریگنگ کا شکار بنایا کیونکہ اس کا رواں برس ہی اس اسکول میں چھٹی جماعت میں داخلہ ہوا تھا۔

اترپردیش کے ضلع علی گڑھ کے انوپ شہر کے البرکات اسکول۔ اسکول انتطامیہ اور ایک کوچ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

محمد اکرام نے اس واقعے کا ذمے دار اسپورٹس ٹیچر کو قرار دیا اور دیگر طلبہ پر بیٹے کو بے رحمی سے مارنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اسکول انتظامیہ اور اسپورٹس ٹیچر کے خلاف متعلقہ پولیس کو تحریری شکایت کی جس پر پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے
والد کا کہنا ہے کہ مجھے انصاف چاہیے۔ جن طلبہ نے اسپورٹس ٹیچر کی موجودگی میں بے رحمی سے میرے بیٹے کو مارا ہے ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

انڈین میڈیا کے مطابق مذکورہ اسکول کی انتظامیہ رابطہ کرنے کے باوجود اس واقعے کے حوالے سے ان کا کوئی موقف سامنے نہیں آیا ہے۔

Comments

- Advertisement -