اسلام آباد: کرغزستان سے وطن واپس پہنچنے والے طلبہ نے پاکستانی سفیر کے خلاف شکایات کے انبار لگادیے اور کہا اپنے پیسے خرچ کرکے آئیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کرغزستان کے دارالحکومت میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے کے بعد پاکستانی طلبہ کی با حفاظت وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔
خصوصی پروازوں کےذریعے اب تک پانچ سو پاکستانی طلبہ وطن واپس پہنچ چکےہیں ، وطن واپس پہنچنے والے طلبہ نے پاکستانی سفیر کے خلاف شکایات کے انبار لگادیے۔
View this post on Instagram
طلبہ نے کہا کہ اپنے پیسے خرچ کرکے آئیں ہیں، پاکستانی سفارتخانے نے وہ مدد نہیں کی جو انکوکرنی چاہیےتھی، ہمارے ساتھ جو ہوا اس کا تصور نہیں کرسکتے تھے۔
وزیراطلاعات عطااللہ تارڑ نے کرغزستان سے آنے والے طلبہ سےملاقات کے بعد گفتگو میں کہا کہ کرغزستان سے آنے والے طلبہ خوف زدہ ہیں، انہیں تسلی دی۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر وزرا کو طلبا کو خوش آمدید کہنا ہے انہیں پھول پیش کرنےہیں اور گھر تک پہنچانے کے انتظامات کئے۔
انھوں نے بتایا کہ کرغزستان کی حکومت سے رابطےمیں ہیں، بچوں کی سیکیورٹی بہترکرنے کیلئے کرغزستان حکومت سےبات کریں گے۔
یاد رہے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کرغزستان میں پُرتشدد واقعات کےدوران پاکستانی طلبہ کی ہلاکت اور طالبات کے ساتھ زیادتی کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے مفنی پروپیگنڈا قرار دیا تھا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حملوں میں کسی پاکستانی کی موت نہیں ہوئی اور نہ ہی طالبات کے ساتھ زیادتی ہوئی، پیڈوی لاگرز کے ذریعے سوشل میڈیا پرپاکستانیوں کی ہلاکت کا پروپیگنڈا کیا گیا، پُرتشدد واقعات میں چار سے پانچ پاکستانی طلبہ زخمی ہوئے ہیں۔