تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

میڈیکل انشورنس سے متعلق سعودی حکومت کی اہم وضاحت

کوآپریٹو ہیلتھ انشورنس کونسل کا کہنا ہے کہ کارکن اور ان کے تمام اہل خانہ کو طبی انشورنس پالیسی فراہم کرنا آجر کی ذمہ داری ہے۔

عربی جریدے "عکاظ” کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہیلتھ کونسل قوانین کے مطابق نجی شعبے میں کام کرنے والے سعودی شہری یا غیرملکی کارکنوں کی میڈیکل انشورنس پالیسی حاصل کرنا آجر کے ذمہ ہوتی ہے۔

کوآپریٹو ہیلتھ انشورنس کونسل کی جانب سے میڈیکل انشورنس پالیسی کے حوالے سے مزید واضح کیا گیا ہے کہ آجر اس امر کا پابند ہے کہ وہ اپنے کارکن اور اس کے اہل خانہ ( اہلیہ ، بیٹے 25 برس کی عمر تک اور ملازمت نہ کرنے والی غیرشادی شدہ بیٹی ) کے لیے ہیلتھ انشورنس پالیسی حاصل کرے، پالیسی کا پریمیم جمع کرانا بھی آجر کے ہی ذمہ داری ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں محنت قانون کے تحت کارکنوں کو طبی خدمات کی مد میں میڈیکل انشورنس پالیسی فراہم کرنا ضروری ہے۔

میڈیکل انشورنس پالیسی حاصل کیے بغیر اقامہ کی تجدید ممکن نہیں ہوتی، قانون کے مطابق کارکنوں کے لیے حاصل کی گئی میڈیکل انشورنس پالیسی کی تفصیلات جب تک وزارت افرادی قوت کے سسٹم میں اپ لوڈ نہیں کی جاتی اس وقت تک اقامےتجدید نہیں ہوتے۔

اس حوالے بعد کوآپریٹو ہیلتھ انشورنس کونسل نے واضح طور پر کہا ہے کہ انشورنس پالیسی حاصل کرنا اور اس کے سالانہ پریمیم کی ادائیگی آجر کے ذمہ ہوگی کارکن کے نہیں۔

Comments

- Advertisement -