تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

پاکستان میں سانپ کے زہر کوختم کرنے کی ویکیسن کا کامیاب تجربہ

کراچی : ماہرین نے  سانپ کے زہر کوختم کرنے کی ویکیسن تیار کرلی ، پاکستان میں سالانہ 40 ہزار سے زائد افراد سانپ کے کاٹے کا شکار ہوتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے پروفیسرز اور ماہرین نے کارنامہ کر دکھایا اور سانپ کے زہر کوختم کرنے کی ویکیسن کا کامیاب تجربہ مکمل کر لیا ہے، جس کے بعد  ڈاو یونیورسٹی بھی سانپ کے کاٹے کی ویکسن تیار کرسکے گی۔

پاکستان میں سالانہ 40 ہزار سے زائد افراد سانپ کے کاٹے کا شکار ہوتے ہیں اور سانپ کا ڈسنا 10 ہزار سے زائد افراد کی اموات کی وجہ بنتا ہے ، پاکستان سالانہ 50 ہزار اے ایس وی وائلز درآمد کرتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ریپ کو ویکیسن کے لائسنس کےلیے درخواست دے دی ہے۔

خیال رہے سانپ کا زہر انسان کے لیے بہت خطرناک ہوسکتا ہے تاہم اگر متاثرہ شخص کو بروقت طبی امداد دی جائیں تو اُس کی جان کو محفوظ بھی بنایا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں :  سانپ کے کاٹنے کی صورت میں کیا کرنا چاہیے؟ احتیاطی تدابیر اور علاج

عام طور پر سانپ انسانی جسم کے دو حصوں ‘ٹخنے یا ہاتھ‘ پر کاٹتا ہے جس کے بعد پنڈلی یا کاندھے میں زہر پھیلنے کی علامات واضح ہوجاتی ہیں۔

امریکی ماہرین کے نزدیک سانپ کے کاٹنے اور زہر کی شدت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کا علاج کیا جاسکتا ہے، ہلکے حملے کی صورت میں متاثرہ جگہ کی صفائی اور دیکھ بھال کر کے مزید نقصان سے بچا جاسکتا ہے، متاثرہ شخص کے جسم کا خون نکال کر ٹیسٹ کیا جاسکتا ہے جس کے بعد زہر اور اُس سے پیدا ہونے والے مسائل کا معلوم کیا جاسکتا ہے۔

اگر کسی شخص پر سانپ زور دار طریقے سے حملہ کرے تو اُس کے جسم میں زہر کی تاثیر کو روکنے کے لیے اینٹی ٹاکسن کی ضرورت ہوتی ہے۔

Comments

- Advertisement -