سوڈان میں فوج اور نیم فوجی دستوں میں کئی روز سے جاری لڑائی میں بمباری اور بھاری ہتھیاروں کے استعمال کے نتیجے میں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔
متحارب گروہوں نے عید پر جنگ بندی پر اتفاق کے باوجود ایک دوسرے پر حملے کیے ہیں جس سے سڑکوں پر سناٹا ہے اور لوگ گھروں تک محصور ہیں۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق لڑائی کےدوران ہلاک افرادکی تعداد 400 سے تجاوز کر گئی ہے۔ اب تک 413 افراد ہلاک اور 3ہزار551 زخمی ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ لڑائی میں کم ازکم 9 بچےہلاک اور50 زخمی ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے یواین ایچ سی آر اوز ورلڈفوڈ پروگرام نے کہا ہے کہ ہمسایہ ملک چاڈ کے سرحدی علاقوں میں 20 ہزار افراد نے پناہ لے رکھی ہے۔
خرطوم کے 70 فیصد اسپتال غیرفعال ہیں جس سے زخمیوں کے علاج میں شدید دشواری کا سامنا ہے اور طبی سہولیات کی عدم فراہمی سے مسلسل اموات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
مسلح گروہوں نے عید کے تینوں روز 72 گھنٹے کے لیے جنگ بند پر رضامندی ظاہر کی تھی۔