سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز نے مقامی وقت کے مطابق شام 6 بجے (16:00 GMT) سے 24 گھنٹے کی جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ہفتے کو لڑائی شروع ہونے کے بعد سے اب تک 180 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
دارالحکومت خرطوم کے بہت سے اسپتال سروس سے محروم ہیں اور طبی عملہ صحت کی سہولیات تک پہنچنے سے قاصر ہے۔
خرطوم اور دیگر شہروں کے ہوائی اڈے بند ہوچکے ہیں جبکہ زمینی راستوں سے بھی گزرنا مشکل ہوگیا ہے۔
سوڈان میں مسلح افواج اور نیم فوجی دستوں میں اقتدار کی جنگ طول پکڑگئی، سوڈان میں اس وقت 15 سو پاکستانی خاندان مقیم ہیں جن میں زیادہ تر دارالحکومت خرطوم میں رہائش پذیر ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سوڈان میں خانہ جنگی کے باعث خوراک، ادویات و دیگر اشیا کی قلت کا سامنا ہے، مواصلات اور انٹرنیٹ کا نظام شدید متاثر ہے جس سے رابطے محدود ہوگئے ہیں۔