منگل, اپریل 15, 2025
اشتہار

سوڈان کے نیم فوجی دستوں کا قحط زدہ کیمپوں پر 2 روزہ حملہ، 100 افراد ہلاک

اشتہار

حیرت انگیز

دارفور: اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ سوڈان کے نیم فوجی دستوں نے دارفور میں حملے میں کم از کم 100 افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔

الجزیرہ کے مطابق سوڈانی پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) نے دارفور کے علاقے میں بے گھر افراد کے لیے قحط زدہ کیمپوں پر ’’دو روزہ‘‘ حملہ کیا ہے، جس میں اقوام متحدہ کے مطابق 20 بچوں اور 9 امدادی کارکنوں سمیت 100 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔

سوڈان میں اقوام متحدہ کی رابطہ کار کلیمینٹائن نکویتا سلامی نے ہفتے کے روز کہا کہ نیم فوجی دستوں اور اتحادی ملیشیا نے زمزم اور ابو شروق کیمپوں اور شمالی دارفور صوبے کے دارالحکومت الفشر پر حملہ کیا۔

نکویتا سلامی کے مطابق قحط زدہ کیمپوں پر جمعہ کو حملہ کیا گیا، اور پھر ہفتے کو دوبارہ حملہ کیا گیا، جس میں 9 امدادی کارکن مارے گئے جو کہ زمزم کیمپ میں کام کر رہے تھے، جہاں طبی سہولت نہ ہونے کے برابر ہے۔


روسی گیس لے جانے والی پائپ لائن کا کنٹرول حوالے کر دو، امریکا کا یوکرین سے مطالبہ


اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق زمزم اور ابو شروق میں 7 لاکھ سے زیادہ لوگ پناہ گزیں ہیں، جو دارفور میں گزشتہ لڑائیوں کے دوران اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے تھے۔ حالیہ حملہ سوڈان میں بے گھر ہونے والوں اور امدادی کارکنوں پر وحشیانہ حملوں کے سلسلے میں ایک اور مہلک حملہ تھا۔

اقوام متحدہ کے اہلکار نے امدادی کارکنوں کی شناخت نہیں کی، لیکن سوڈان کی ڈاکٹرز یونین نے ایک بیان میں کہا کہ ریلیف انٹرنیشنل گروپ کے 6 طبی کارکن اس وقت مارے گئے جب جمعہ کے روز زمزم میں ان کے اسپتال پر حملہ ہوا۔ یونین نے بتایا کہ ان میں اسپتال کے ایک معالج محمود بابکر ادریس اور خطے میں گروپ کے سربراہ آدم بابکر عبداللہ شامل ہیں۔

واضح رہے کہ زمزم اور ابو شروق سوڈان کے ان 5 علاقوں میں سے ایک ہیں، جہاں بھوک کی نگرانی کرنے والے عالمی گروپ، انٹیگریٹڈ فوڈ سیکیورٹی فیز کلاسیفیکیشن نے قحط کا پتا لگایا تھا۔ جہاں جنگ نے دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران پیدا کیا ہے، جس میں تقریباً 25 ملین افراد – سوڈان کی نصف آبادی – کو شدید بھوک کا سامنا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں