خرطوم: سوڈان کے وزیر اعظم عبداللہ حمدوک دارالحکومت خرطوم میں ہونے والے قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم کے قافلے میں اس وقت زوردار دھماکا ہوا جب وہ دارالحکومت خرطوم کے مرکزی علاقے کی جانب بڑھ رہے تھے۔
دھماکے کے بعد افراتفری مچ گئی اور لوگ اپنی جان بچانے کے لیے بھاگنے لگے، اس دوران وزیراعظم کو وہاں سے بحفاظت نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا۔
بعدازاں ٹوئٹر پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ پر وزیراعظم نے اپنی خیریت سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ میں سوڈان کے عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ بالکل ٹھیک اور محفوظ ہوں۔
I would like to assure the people of Sudan that I am safe and in good shape. Rest assured that what happened today will not stand in the way of our transition, instead it is an additional push to the wheel of change in Sudan. pic.twitter.com/zeC2A4k2N0
— Abdalla Hamdok (@SudanPMHamdok) March 9, 2020
انہوں نے کہا کہ ہم نے بہتر مستقبل کے لیے اس انقلاب کی خاطر بھاری قیمت ادا کی ہے اور ہمارے انقلاب کو اس امن و امان کا محافظ ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ عبداللہ حمدوک گزشتہ سال اگست میں وزیراعظم بنے تھے، وہ اقوام متحدہ کے ایک معزز ماہر معاشیات تھے جنہیں سوڈان کی سوویئر کونسل نے وزیراعظم مقرر کیا تھا۔
یہ کونسل 12 افراد پر مشتمل ہے جس میں 6 سویلین اور 6 فوجی افسران شامل ہیں۔