اسلام آباد : شوگر انکوائری کمیشن کے افسر ایڈیشنل ڈائریکٹر سجاد باجوہ خود پر لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد قرار دے دیئے اور کہا ابو بکر خدا بخش ذاتی عداوات پر انتقامی کارروائی کر رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق معطل ہونے والے شوگر انکوائری کمیشن کے افسر ایڈیشنل ڈائریکٹر سجاد باجوہ نے شو کاز نوٹس پر تحریری جواب وزارت داخلہ کو جمع کرا دیا۔
جواب ایڈیشنل سیرٹری داخلہ فخر عالم کو جمع کرایا گیا، جس میں سجاد باجوہ نے خودپرلگائے گئےتمام الزامات بے بنیاد قرار دے دیے اور کہا انکوائری افسرابو بکر خدا بخش ذاتی عداوات پر انتقامی کارروائی کر رہا ہے، بوگس کال اپ نوٹسز جاری کیے اور وارننگ لیٹر بھی بھجوایا۔
سجاد باجوہ کا کہنا تھا کہ ابو بکر کو 2 درخواستیں جمع کرائیں جو اس نے وصول نہیں کیں، آئی بی کی سورس رپورٹ کا بہانہ بناکر الزامات لگائے گئے، سورس رپورٹ میں کیا ثبوت ہیں آج تک کچھ سامنے نہیں آ سکا، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ نے درخواست پر ڈی جی سے کمنٹ مانگے مگر جواب نہیں دیا گیا۔
ط نے کہا ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب اور ڈپٹی ڈی جی آئی بی کے بیانات کا کراس معائنہ بھی نہ کرایا گیا، میرے ساتھ کام کرنے والے کسی اسٹاف ممبر کا بیان بھی قلمبند نہیں کیا گیا، قانون کے مطابق کمیشن کےسربراہ واجد ضیا کا بیان ریکارڈ کرنا چاہیے تھا جو نہیں کیاگیا، الائنس ملز سے انفارمیشن شئیرنگ کے الزامات کے شواہد بھی نہیں دیےگئے۔
جواب میں کہا گیا سیل کے معاملے پر ٹین منی ٹریل کی طرف جانا چاہتے تھے ، اسٹیٹ بینک کو خط بھی لکھا گیا، گوہر نفیس اور احمد کمال منی ٹریل کے معاملے پررکاوٹ بن گئے، چینی کی مقامی سطح اور افغانستان بھجوانے کی مکمل احمد کمال کو واٹس ایپ پر بھجوائی۔
سجاد باجوہ کی جانب سے سجاد باجوہ کا کہنا تھا کہ احمد کمال نے کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ کام مکمل کر کے ہیڈکوارٹرآ جائیں، اس کے باوجود انکوائری افسر نے مجھ پر نااہلی اور ناقص کارکردگی کا الزام عائد کیا۔