لاہور: ایکسپورٹ پالیسی کے تنازع کی وجہ سے ملز مالکان کرشنگ شروع نہ کرنے کے فیصلے پر ڈٹ گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کے بیش تر ملز مالکان کرشنگ شروع نہ کرنے کے فیصلے پر ڈٹ گئے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک 45 میں سے صرف 8 شوگر ملوں نے کرشنگ شروع کی ہے۔
شوگر ملز مالکان نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت پہلے ایکسپورٹ پالیسی کا اعلان کرے، اگر شوگر ملز چلاتے بھی ہیں تو 2 ہفتے بعد بند ہو جائیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے حالات کی سنگینی کے پیش نظر اجلاس پیر کو بلا لیا ہے، جس میں وزارت خزانہ کے حکام کی شوگر مالکان سے ملاقات ہوگی۔
شوگر ملز مالکان کا کہنا ہے کہ چند حکومتی شخصیات کی ملز چلی ہیں باقی بند ہیں، پیر کو امید ہے اس مسئلے کا حل نکل آئے گا، ہم نے ایکسپورٹ کے بعد چینی کی ایکس ملز قیمت 92 روپے فی کلو کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
شوگر ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اس وقت 12 لاکھ ٹن چینی موجود ہے، چینی برآمد کرنے سے ایک ارب ڈالر زر مبادلہ ملے گا۔