لاہور: ہائی کورٹ نے حکومت کو حکم جاری کیا ہے کہ وہ شوگر ملز کو ہراساں نہ کرے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے حکومت کو شوگر ملز سے چینی کا اسٹاک زبردستی اٹھانے سے روک دیا، اور حکم جاری کیا ہے کہ شوگر ملز کو ہراساں نہ کیا جائے۔
جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے جہانگیر ترین کی جے ڈی ڈبلیو مل سمیت دیگر شوگر ملز کی درخواستوں پر سماعت کی۔
عدالت نے پنجاب حکومت کو شوگر ملز سے چینی کا اسٹاک اٹھانے سے تا حکم ثانی روک دیا، عدالت نے ہدایت کی کہ حکومت شوگر ملز کے خلاف تادیبی کاروائی نہ کرے۔
ابتدائی سماعت کے بعد جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے کیس مزید سماعت کے لیے جسٹس شاہد جمیل خان کی عدالت کو بھجوا دیا، عدالت نے قرار دیا کہ شوگر ملز کے کیسز جسٹس شاہد جمیل سن رہے ہیں، اس لیے مناسب ہے یہ کیسز بھی وہی سنیں۔
درخواست گزاروں نے مؤقف اختیار کیا کہ لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر ہمارا معاملہ سیکریٹری خوارک کے پاس زیر سماعت ہے، یہ معاملہ وزارت خوارک کی ایپلٹ کمیٹی کے پاس ہوتے ہوئے بھی ڈپٹی کمشنر نے حکم جاری کیا، جس پر 12 سو 88 میٹرک ٹن چینی شوگر ملز سے اٹھانے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے، جو غیر قانونی ہے۔
درخواست گزاروں نے استدعا کی کہ عدالت ڈپٹی کمشنر کے شوگر ملز سے زبردستی چینی اسٹاک اٹھانے کے احکامات کو کالعدم قرار دے۔ جس پر عدالت نے حکومت کو چینی اسٹاک زبردستی اٹھانے سے روک دیا۔