اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے تحریری معاہدے کے باوجود چینی مہنگی ہونے پر شوگر مل مالکان اور بڑے ڈیلروں کو آج اسلام آباد بلا لیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے چینی کی قیمت مسلسل بڑھنے پر اظہار ناراضی کیا، جس پر وزارت پیداوار نے شوگر مل مالکان اور بڑے ڈیلروں کو آج اسلام آباد بلا لیا ہے.
حکومت اور شوگر ملز مالکان کے درمیان تحریری معاہدہ ہوا تھا کہ چینی قیمت نہیں بڑھے گی۔
شوگرملز ایسوسی ایشن نے ایکسپورٹ کی اجازت پر معاہدہ کیا تھا اور برآمدات کی اجازت کے بعد چینی کی قیمت کوایک سوچوبیس سےایک سو اسی روپے تک لے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے کئی شہروں میں چھاپوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اور سٹےبازوں کی فہرست تیار اور ذمےداروں کا تعین کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں : ملک میں چینی کی قیمت 180 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
خیال رہے حکومتی کوششوں کے باوجود چینی کی قیمت 180 روپے تک پہنچ گئی ہے، رمضان میں چینی کی قیمت 14 روپے کلو تک بڑھی۔
ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ راولپنڈی، اسلام آباد اور کراچی والے مہنگی چینی خریدنے پرمجبورہیں۔3
فروری میں شوگر ملوں کے پاس چینی کے 45 لاکھ ٹن کے ذخائر تھے جبکہ حکومت نے 7 لاکھ 41 ہزارمیٹرک ٹن چینی بیرون ملک بھیجی۔