نئی دہلی: بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کا کہنا ہے کہ مدھیہ پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے 18 سالہ دور حکومت میں کروڑوں نوجوانوں کا مستقبل برباد ہوا، لاکھوں بے روزگار ہوئے جبکہ ہزاروں نوجوانوں نے خودکشی کرلی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان نے نوجوانوں کے لیے یوا نیتی نامی منصوبے کا افتتاح کیا، اس کے کچھ ہی گھنٹوں بعد اپوزیشن کانگریس نے 18 سالہ بی جے پی حکومت کی جعلسازیوں کی فہرست جاری کردی۔
کانگریس کا دعویٰ ہے کہ ریاست میں بی جے پی کی 18 سالہ حکومت میں 10 ہزار سے زائد طلبا اور تقریباً 7 ہزار نوجوانوں نے خودکشی کی۔
کانگریس کے مطابق 37 لاکھ سے زائد خواندہ نوجوانوں اور 1 لاکھ سے زائد غیر تربیت یافتہ نوجوانوں نے ملازمتوں کے لیے ریاستی حکومت سے رابطہ کیا تاہم گزشتہ تین سالوں میں ریاستی حکومت صرف 21 ملازمتیں ہی دے سکی۔
کانگریس کے ریاستی یوتھ ونگ کے صدر وکرانت بھوریا کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت کے سرپرستی میں افسران اور طاقتور سیاسی لیڈروں نے مضبوط گٹھ جوڑ قائم کیا، اور سرکاری ملازمتوں کے لیے بھرتی کے امتحان سے متعلق ایک درجن سے زائد جعلسازیاں سامنے آئیں جس سے مدھیہ پردیش میں تقریباً 1 کروڑ نوجوانوں کا مستقبل برباد ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ سنہ 2006 میں پرائیوٹ ڈینٹل اور میڈیکل کالج کے داخلوں میں بے شمار جعلسازیاں کی گئیں، یہ اسکینڈل اتنا بڑا تھا کہ سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے بھی سپریم کورٹ کے سامنے اس کی تفتیش سے معذوری کا اظہار کردیا تھا۔
یوتھ ونگ کے صدر کا کہنا تھا کہ ریاستی وزیر اعلیٰ کو ان اسکینڈلز کی رپورٹ قوم کے سامنے رکھنی پڑے گی۔