لاہور : احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں بار بار طلبی کے باوجود عدم پیشی پر شہباز شریف کی بیٹی رابعہ عمران کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کردیا ، جس کے بعد بیٹی کے گھر ،عدالت کے باہر نوٹس آویزاں کردیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں نامزد شہباز شریف کی بیٹی رابعہ عمران کو اشتہاری قرار دینے کا حکم جاری کردیا اور عدالت نے عدم پیشی پر رابعہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کئے۔
عدالت نے کہا کہ رابعہ عمران ملک سے باہر فرار ہو چکی ہے اور وارنٹ گرفتاری پر بھی عمل درآمد نہ ہو سکا، اس لئے عدالت رابعہ عمران کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا حکم دیتی ہے۔
عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ تفتشی افسر نے شہباز شریف کی بیٹی کے گھر کے باہر اور دیگر مقامات پر نوٹس آویزاں کردیئے ہیں۔
یاد رہے کہ عدالت نے سلمان شہباز اور ہارون یوسف کے بھی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں، نیب پراسکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ شہباز کے بیٹے سلمان شہباز ،اہلیہ نصرت شہباز اور دونوں بیٹیوں رابعہ عمران اور جویریہ علی نے انویسٹی گیشن جوائن نہیں کی۔
عدالت کو بتایا گیاکہ شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ اور غیر قانونی اثاثوں کے الزامات پر تفتیش جاری ہے،شہباز شریف نے اپنی بیویوں کے نام پر جائیدادیں بنا رکھی ہیں،شہباز شریف فیملی جائیدادوں کے ذرائع بتانے میں ناکام رہی اور منی لانڈرنگ ایکٹ کے مطابق جائیدادوں کے ذرائع بتانا لازم ہے۔
شہباز شریف خاندان سے جائیدادوں کے متعلق بار بار جواب مانگا گیا،شہباز شریف ،حمزہ شہباز سمیت سولہ ملزمان کے خلاف ریفرنس 55 جلدوں پر مشتمل ہےم شہباز شریف ،سلمان شہباز ،حمزہ شہباز، رابعہ شہباز ،نصرت شہباز ، نثار احمد ،شاہد رفیق ،یاسر مشتاق ،محمد مشتاق ،آفتاب محمود ،محمد عثمان ،طاہر نقوی،قاسیم قیوم ،فاضل داد عباسی اور علی احمد کو نامزد کیا گیا ہے۔