پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ و ماڈل سنیتا مارشل نے زندگی میں ایئرہوسٹس نہ بن پانے کی اصل وجہ بتا دی۔
نجی نیوز چینل کے مزاحیہ شو میں میزبان نے سنیتا مارشل سے کہا کہ بچپن میں آپ ٹیچر بننا چاہتی تھیں، پھر آپ کو ڈاکٹر بننے کا شوق ہوا اور بعد میں بزنس کرنے کی ٹھان لی۔ ایسی کیا وجہ بنی کہ آپ ماڈلنگ کی طرح آ گئیں؟
اس پر سنیتا مارشل نے کہا کہ بچے جب چھوٹے ہوتے ہیں تو اُن کا خواب ہوتا ہے کہ ہم بڑے ہو کر ٹیچر بنیں۔ انہوں نے بتایا کہ میرا ڈاکٹر بننے کا ارادہ کبھی نہیں تھا۔
اداکارہ نے بتایا کہ جب میں بڑی ہو رہی تھی تو اُس وقت کافی لوگ ایم بی اے کر رہے تھے، پھر حالات ایسے ہوئے کہ مجھے جاب کرنے کی ضرورت پڑی۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے ایئرہوسٹس کیلیے درخواست دی تو فوراً ہی منتخب کر لیا گیا، جب پہلے دن گئی تو میرے ٹرینر کافی کافی سخت مزاج تھے، میں نے اُن کی بات پر ’Yes‘ کے بجائے ’Ya‘ بولا تو غصہ ہوئے اور مجھے ڈانٹا جس کی وجہ سے فضائی میزبان بننے کا ارادہ ترک کر دیا۔
سنیتا مارشل نے مزاحیہ شو میں قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کی فضائی میزبانوں کے بارے میں بھی گفتگو کی۔
انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے کی ایئرہوسٹس بہت سخت مزاج ہوتی ہیں، ایک دفعہ میں پی آئی اے کے طیارے میں بیچ والی نشست پر بیٹھ کر سفر کر رہی تھی۔
’سفر کے دوران ایک ایئرہوسٹس دہائیں جبکہ دوسری بائیں سے آئی اور میرے برابر میں بیٹھے مسافروں کو کھانا فراہم کر کے جانے لگیں تو میں نے روک کر کہا کہ ’میرا کھانا کہاں ہے‘ تو انہوں نے مجھے ڈانٹ دیا کہ اپنی ٹرے تو کھلی رکھیں۔‘