اسلام آباد : سنی تحریک کے پچپن کارکنان کو مظاہرے کے دوران اسلام آباد پولیس نے گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے باہر سنی تحریک کے پچپن کارکنان سلمان تاثیر کے قتل کے ملزم ممتاز قادری کے حق میں احتجاج کرنے پر گرفتار کر لئے گئے۔
سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر قتل کیس کی سپریم کو رٹ میں سماعت ہوئی ۔دوران سماعت ملزم ممتاز قادری کے حق میں سنی تحریک کے کارکنا ن نے احتجاج کیا ،جس پر پولیس نے موقع پر کارروائی کرتے ہوئے پچپن کارکنان کو گرفتارکرلیا.
کارکنان کی گرفتاری ریڈ زون میں دفعہ 144 نفاذ پر عمل میں لائی گئی۔ گرفتار افراد کو تھانہ سیکرٹریٹ اور تھانہ آبپارہ منتقل کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب سپریم کورٹ نے سلمان تاثیر قتل کیس میں موت کی سزا پانے والے ملزم ممتاز قادری کی جانب سے سزا کیخلاف اپیل کی سماعت کے موقع پر درخواست گزار کے وکیل میاں نذیر اختر کو کل تک دلائل مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔
اپیل کی سماعت جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کی۔ بعد ازاں اپیل کی سماعت کل تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں کوئی مشکل نہیں، بس آپ کو سن کر فیصلہ کرنا چاہتے ہیں۔ اخباری خبروں کے مطابق سلمان تاثیر نے توہین رسالت کے قانون کو غلط کہا تھا، سوال یہ ہے کہ قتل کرنے کی وجہ قانون کے زمرے میں آتی ہے یا نہیں؟